Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فارسی کے میدان اور انگلش کے میڈیم کا آپس میں کیا تعلق ہے؟

’میدان‘ وہ مقام ہے جہان دو متحارب فوجیں، کھیلوں کی دو ٹیمیں یا عام لوگ کھیلوں کے بہانے ملتے جلتے ہیں۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
اے شمع تری عمر طبیعی ہے ایک رات
ہنس کر گزار یا اسے رو کر گزار دے
’شمع‘ عربی لفظ ہے، اس کے معنی ’موم‘ کے ہیں جب کہ اس 'موم' سے بنی 'موم بتی' بھی عربی میں 'شمع' کہلاتی ہے۔
شمعیں جتنی ہوں روشنی بھی اسی نسبت سے ہوتی ہے۔ اس بات کو ذہن میں رکھیں اور انگریزی لفظ واٹ (watt) پر غور کریں۔ یہ لفظ عام طور پر ’بلب‘ کے حوالے میں سننے کو ملتا ہے، مثلاً سو واٹ کا بلب یا ہزار واٹ کا بلب وغیرہ۔
واٹ (watt) دراصل پاور کی معیاری اکائی ہے اور اس کا استعمال اس شرح کی وضاحت کے لیے کیا جاتا ہے جس پر برقی توانائی منتشر ہوتی ہے۔
عربی میں بلب کے تعلق سے ’واٹ‘ کو مجازاً ’شمع‘ کے مساوی شمار کیا جاتا ہے۔ یوں اگر بلب کے روشن ہونے کی طاقت بتانی ہو تو کہتے ہیں 'هو ذو عَشْرِ شَمَعاتٍ أو مائة شَمْعَةٍ ' یمعنی وہ دس واٹ یا سو واٹ کا بلب ہے۔
جس ظرف میں ’شمع‘ لگا کر روشن کی جاتی ہے وہ ’شمع دان‘ کہلاتا ہے۔ اس ترکیب میں ’شمع‘ اگر عربی ہے، تو ’دان‘ فارسی  ہے۔ دراصل یہ کلمہ ظرف ہے جو مرکبات میں گھر، جگہ، مکان، مقام اور خانہ کے معنی میں بطور لاحقہ استعمال ہوتا ہے۔ مثلاً قلمدان، آتشدان، نمکدان وغیرہ۔
’دان‘ سے مرکب اس فہرست میں ایک لفظ ’میدان‘ بھی ہے۔ یہ کھیل یا جنگ کے ’میدان‘ سے جدا ایک الگ ترکیب ہے جس کا جُزِ اول ’مے‘ بمعنی شراب ہے۔ یوں جس طرح گُل سے گُلدان یا عطر سے عطردان  ہے، ایسے ہی ’مے‘ سے ’میدان‘ ہے۔ اور اس کے معنی ’جام و ساغر‘ کے ہیں۔
جہاں تک کھیل کود یا جنگ و جدل کے ’میدان‘ کی بات ہے، تو اس کے عمومی معنی اُس صاف اور وسیع سطحِ زمین کے ہیں جہاں پہاڑ اور عمارات وغیرہ نہ ہوں۔ اس نسبت سے کنایتہً بیابان کو بھی میدان کہتے ہیں۔ 
فارسی و اردو فرہنگ نویسوں نے ’میدان‘ کے لفظی اور اصطلاحی معانی کی طویل فہرست بیان کی ہے۔ ان میں بعض اصطلاحات مختلف شعبوں اور پیشوں سے متعلق ہیں۔ 
جوہریوں کی اصطلاح میں جواہر بالخصوص یاقوت یا زمرد کا طول و عرض ’میدان‘ کہلاتا ہے، جب کہ موسیقی کی اصطلاح میں طبلے کے گرد یا طبلق کا درمیانی حصہ جس پر ہتھیلی کی تھاپ لگائی جاتی ہے ’میدان‘ کی تعریف میں داخل ہے۔ ایسے ہی خطاطی کی اصطلاح میں قلم کا وہ حصہ جو چوڑا تراشا جاتا ہے، ’میدان‘ کہلاتا ہے۔ 

واٹ (watt) دراصل پاور کی معیاری اکائی ہے اور اس کا استعمال اس شرح کی وضاحت کے لیے کیا جاتا ہے جس پر برقی توانائی منتشر ہوتی ہے۔ (فوٹو: شٹر سٹاک)

یہاں تک پہنچ کر ’میدان‘ کے معنی متعین ہوجاتے ہیں، تاہم فارسی فرہنگ نویس اس لفظ کی اصل سے بحث کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ اس میدان کی اصل ’دون‘ ہے، جب کہ ’دون‘ کے معنی ’لاغر یا پتلا کردینے والے‘ کے ہیں۔
پھر وہ اس کی توجیح یہ بیان کرتے ہیں کہ وسیع و عریض قطعہ زمین میں بطور سواری دوڑتے پھرنے سے گھوڑے دُبلے ہوجاتے ہیں۔ یوں یہ زمین اس ’دون‘ کی نسبت سے ’میدان‘ کہلاتی ہے۔
سچی بات تو یہ ہے کہ فرہنگ نویسوں کی یہ توجیہہ بیجا تکلف سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتی ہے۔ ہمارے نزدیک اس لفظ کی اصل ’مید‘ ہے جو ’دان‘ کا لاحقہ لگنے پر ’میدان‘ ہوگیا ہے۔
آگے بڑھانے سے قبل ایک ضروری بات سمجھ لیں کہ قاعدہِ ادغام میں اکثر ایک یا ایک سے زیادہ الفاظ ساقط ہوجاتے ہیں، مثلاً مرغابی کی اصلاً مرغِ آبی ہے اور زندان کا لفظ زندہ اور دان سے مرکب ہے۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ ان دونوں تراکیب میں بالترتیب ’الف‘ اور ’دہ‘ ساقط ہوگئے ہیں۔
ایسے ہی ’میدان‘ بھی لفظ ’مید‘ اور ’دان‘ سے مرکب ہے، جو کثرت استعمال سے ’میدان‘ ہوگیا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ خود ’مید‘ کے کیا معنی ہیں؟ 
گمان ہے ’مید‘ کا تعلق پروٹو انڈو یورپین زبان کے بنیادی لفظ مدھیو/ medhyo سے ہے، جب کہ مدھیو کے معنی ’درمیان اور وسط‘ کے ہیں۔

فارسی کے اور بہت سے لفظوں کی طرح ’میدان‘ جب عربی میں پہنچا تو اہل عرب نے اس میں کوئی لفظی تبدیلی نہیں کی۔ (فوٹو: فیس بک)

اس ’مدھیو‘ کو ذہن میں رکھیں اور ہندوستان کے وسطی صوبے ’مدھیا پردیش‘ کے نام پرغور کریں آپ کو سمجھنے میں دیر نہیں لگے کی کہ اس کو یہ نام کیوں دیا گیا ہے۔
قدیم ایران کی تاریخ میں ایک ’ماد‘ نامی ریاست کا تذکرہ ملتا ہے، یہ ’ماد‘ دراصل یونانی ’میڈیا‘ کی پہلوی صورت ہے۔ اہل یونان نے اس ریاست کو اس لیے ’میڈیا‘ پکارا تھا کہ یہ شمالی اور جنوبی ایران کے ’وسط‘ میں واقع تھی۔ 
برسبیل تذکرہ عرض ہے کہ ’روٹ ورڈ’ مدھیو/ medhyo کے تعلق سے انگریزی الفاظ   mid, media, amid, intermediate, middle, medal, medial, median, mediate, medieval, mediocre, Mediterranean وغیرہ پر غور کریں ان سب میں آپ کو وسط، وسطی اور واسطے کا مفہوم نظر آئے گا۔ 
پھر واسطے کے لیے میڈیم/ medium کا لفظ عام استعمال ہوتا ہے، اسے ہم انگلش میڈیم اور انگریزی میڈیم کی تکرار میں بھی سنتے ہیں۔ یہی میڈیم ہندی زبان میں بصورت مادھیم/ माध्यम عام بول چال میں استعمال ہوتا ہے۔
اب وسط اور واسطہ کے معنی کے ساتھ ’مید‘ پر غور کریں تو آپ کو یہ سمجھنے میں دیر نہیں لگے کہ ’میدان‘ وہ مقام ہے جہان دو متحارب فوجیں، کھیلوں کی دو ٹیمیں یا عام لوگ کھیلوں کے بہانے ملتے جلتے ہیں اور اس ملنے جُلنے میں واسطہ کا کردار ادا کرنے کی رعایت سے یہ مقام ’میدان‘ کہلاتا ہے۔
فارسی کے اور بہت سے لفظوں کی طرح ’میدان‘ جب عربی میں پہنچا تو اہل عرب نے اس میں کوئی لفظی تبدیلی نہیں کی، البتہ اس کے حرف اول ’میم‘ کو بجائے زبر کے زیر سے ’مِیدان‘ پکارا اور عربی قاعدے کے مطابق اس کی جمع ’میادین‘ بنا لی ہے۔

شیئر: