Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں منکی پاکس کے مشتبہ مریض کی ہلاکت، ’گھبرانے کی ضرورت نہیں‘

انڈیا میں منکی پاکس کے کم از کم چار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
انڈین حکام نے کہا ہے کہ منکی پاکس کے ایک مریض کی ہلاکت ہوئی ہے۔ اگر موت کی وجہ منکی پاکس ثابت ہوئی تو یہ ایشیا میں اس وائرس سے پہلی ہلاکت ہوگی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق انڈیا کی کیرالہ ریاست کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ 22 سالہ شخص کے طبی معائنوں سے معلوم ہوا کہ اس کو منکی پاکس ہوا تھا جو حال ہی میں متحدہ عرب امارات سے لوٹا تھا۔
جنوبی افریقہ سے باہر منکی پاکس سے تین ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے منکی پاکس کو ’عالمی ہیلتھ ایمرجنسی‘ قرار دیا ہے۔
متحدہ عرب امارات سے لوٹنے کے ایک ہفتے بعد 30 جولائی کو منکی پاکس سے متاثرہ اس شخص کی موت کیرالہ میں ہوئی۔
تاہم یہ واضح نہیں کہ آیا اس شخص کی موت کی وجہ منکی پاکس ہے۔
روزنامہ انڈین ایکسپریس نے کیرالہ کی وزیر صحت وینا جارج کے حوالے سے کہا کہ نوجوان میں منکی پاکس کی کوئی علامت نہیں تھی۔ وہ اینکیفلائٹس (دماغ کی سوزش) اور تھکاوٹ کی علامات کے ساتھ ہسپتال میں داخل ہوا۔‘
وینا جارج کے مطابق متاثرہ شخص کے ساتھ قریبی رابطے میں رہنے والے 20 افراد کو نگرانی میں رکھا گیا ہے۔

انڈین وزارت صحت کے مطابق ایک اعلیٰ سطحی ٹیم 22 سالہ شخص کے موت کی تحقیقات کرے گی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

دنیا بھر میں 18 ہزار کیسز

عالمی ادارہ صحت کے مطابق مئی سے دنیا بھر میں منکی پاکس کے 18 ہزار سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
گزشتہ ہفتے سپین میں دو اور برازیل میں ایک کیس رپورٹ ہوا۔ یہ واضح نہیں کہ آیا منکی پاکس سے ہی تین افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ہسپانوی حکام منکی پاکس سے مرنے والے شخص سے متعلق معلومات حاصل کر رہے ہیں۔ برازیل کے حکام کے مطابق اس کے مرنے والے شہری کو صحت کی دیگر سنگین امراض لاحق تھے۔
یورپ میں عالمی ادارہ صحت کے دفتر نے سنیچر کو کہا تھا کہ منکی پاکس کے پھیلاؤ سے مزید اموات ہو سکتی ہیں۔  

انڈین ایئرپورٹس پر مسافروں کا معائنہ بھی ہوتا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

’کسی کی غلطی نہیں‘

انڈیا میں منکی پاکس کے کم از کم چار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ پہلا کیس 15 جولائی کو رپورٹ ہوا تھا جو متحدہ عرب امارات سے کیرالہ لوٹا تھا۔
کیرالہ کی وزارت صحت نے پیر کو کہا ہے کہ ایک اعلیٰ سطحی ٹیم 22 سالہ شخص کے موت کی تحقیقات کرے گی۔
وزارت صحت نے کہا ہے کہ ’یہ بیماری کسی کی غلطی نہیں ہے۔ جن میں اس کے علامات ہیں وہ محکمہ صحت کو مطلع کریں تاکہ پھیلاؤ پر قابو پایا جا سکے۔‘
وزارت صحت شہریوں سے کہا ہے کہ ’گھبرانے کی ضرورت نہیں۔‘

ماہرین صحت کے مطابق منکی پاکس کے اثرات پانچ سے تین ہفتوں میں نظر آتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

منکی پاکس کی نشانیاں کیا ہیں اور اس کا علاج کیسے ہوتا ہے؟

منکی پاکس کا شکار لوگوں کو اکثر بخار، جسم میں درد، سردی لگنے اور تھکن کی شکایات رہتی ہیں۔ اس وائرس سے زیادہ بیمار ہو جانے والوں لوگوں کو اکثر شدید خارش بھی محسوس ہوتی ہے اور جسم کے مختلف حصوں پر دانے نکل آتے ہیں۔
اگر یہ بیماری کسی کو لگ جائے تو اس کے اثرات پانچ سے تین ہفتوں میں نظر آتے ہیں اور عام طور پر اس سے متاثرہ افراد دو سے چار ہفتوں کے درمیان بغیر ہسپتال منتقل ہوئے صحتیاب ہو جاتے ہیں۔
منکی پاکس کے بارے میں ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ یہ وائرس 10 میں سے ایک فرد کے لیے جان لیوا ثابت ہوتا ہے اور یہ بچوں پر زیادہ اثر انداز ہوتا ہے۔

شیئر: