Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد منفی سوشل میڈیا مہم، ایف آئی اے نے کارروائی شروع کر دی

ہیلی کاپٹر حادثے میں دوسرے آرمی افسران کے سمیت کور کمانڈر کوئٹہ جنرل سرفراز علی جان سے گئے تھے۔ (فوٹو: آئی ایس پی آر)
پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے  (ایف آئی اے)  نے بلوچستان میں فوجی ہیلی کاپٹر کریش ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر شروع ہونے والی تضحیک آمیز مہم  کارروائی شروع کر دی ہے۔
وزارت داخلہ کے ایک ذریعے نے اردو نیوز کو نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس مہم میں ملوث افراد جو کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس چلا رہے ہیں کے خلاف ایکشن شروع کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’کارروائی شروع کردی گئی ہے۔‘ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس کارروائی کے حوالے سے تفصیلات ان کے پاس موجود نہیں اور ایف آئی اے جلد اس حوالے سے تفصیلات شیئر کرے گا۔
دوسری جانب ایف آئی اے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ہیلی کاپٹر کریش کے بعد سوشل میڈیا پر چلنے والی منفی مہم کے حوالے سے انکوائری ایف آئی اے سائبر کرانم ونگ اسلام آباد میں رجسٹرڈ کی گئی ہے۔
 ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری نمبر 665/2022 کے رجسٹرڈ ہونے کے بعد ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔
ایڈیشنل ڈی جی سائبرکرائمز محمد جعفر ٹیم کے سربراہ ہوں گے۔
تحقیقاتی ٹیم میں ڈائریکٹر آپریشنز وقار چوہان، ایڈیشنل ڈائریکٹرایاز اور اسسٹنٹ ڈائریکٹرعمران حیدر شامل ہیں۔
گزشتہ دنوں لسبیلہ میں پاکستان آرمی ایوی ایشن کا ہیلی کاپٹر سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف آپریشن کے دوران لاپتہ ہوگیا تھا۔کئی گھنٹوں کی تلاش کے بعد ہیلی کاپٹر کا ملبہ موسیٰ گوٹھ سے ملا تھا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ ہیلی کاپٹر کو حادثہ خراب موسم کے باعث پیش آیا جس کے باعث ہیلی کاپٹر میں سوار کورکمانڈر کوئٹہ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی اور ڈی جی پاکستان کوسٹ گارڈ میجر جنرل امجد سمیت 6 جوان جان سے گئے تھے۔
حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر مہم کے حوالے سے پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ لسبیلہ میں ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر جاری منفی مہم پر شہدا کے اہل خانہ اور افواج پاکستان کی جانب سے سخت غم وغصہ کا اظہار کیا گیا ہے۔

ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈی جی سائبرکرائمز محمد جعفر ٹیم کے سربراہ ہوں گے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ یکم اگست کو ہیلی کاپٹر حادثے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر منفی مہم کے باعث شہدا اور اُن کے لواحقین کی دل آزاری ہوئی ہے۔
’سوشل میڈیا پر جاری اس منفی مہم پر شہدا کے اہل خانہ اور افواجِ پاکستان کے افسران اور جوانوں میں شدید غم وغصہ اور اضطراب پایا جا رہا ہے۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے بھی سوشل میڈیا کی اس مہم پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے جس میں ان کے مطابق ہمارے شہداء کی قربانیوں کی اہمیت کم کرنے کی کوشش کی گئی اور ان کا تمسخر اڑایا گیا۔
 اتوارایک بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ اس خودپسند سیاسی بیانیے کا نتیجہ ہے جس نے نوجوانوں کے ذہنوں کو زہر آلود کر دیا ہے اور نفرت انگیز تقریر کو ہتھیار بنا دیا ہے۔
اس مہم کو خوفناک قراردیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ لمحہ فکریہ ہے اور ہمیں اس بات پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے کہ یہ سب ہمیں من حیث القوم کس طرف لے جارہا ہے۔

شیئر: