Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیفا ورلڈ کپ کی الٹی گنتی شروع ، نظریں عرب سٹارز پر ہیں

ورلڈ کپ کے آغاز سے اب تک صرف آٹھ عرب ٹیمیں ورلڈ کپ میں پہنچی ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ 2022 کے اپنے پہلے میچ میں 22 نومبر کو سعودی عرب  ارجنٹائن سے مقابلہ کرے گا۔
عرب نیوز کے مطابق ارجنٹائن کے عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی لیونل میسی دنیا بھر کے بڑے فٹبالر کے طور پر جانے جاتے ہیں اور دو بار کی عالمی چیمپئن اور لیونل میسی کے خلاف کھیلنا اعزاز کی بات ہے۔

ایشین چیمپئن قطر کا اسکواڈ  بہرتین کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ فوٹو عرب نیوز

اس بات کا امکان نہیں ہے کہ سعودی عرب کے فرانسیسی کوچ ہیرو رینارڈ اپنے کھلاڑیوں کو میچ کا  نتیجہ حاصل کرنے کے علاوہ کچھ بھی سوچنے دیں گے۔
عرب سرزمین پر منعقد ہونے والے پہلے ورلڈ کپ میں چار عرب ممالک کی ٹیمیں کھیلنے کا ریکارڈ برابر ہو گا جیسا کہ روس 2018 میں ہوا تھا۔
قطر کی میزبانی کے ساتھ ٹیم کی موجودگی کے علاوہ  سعودی عرب، مراکش اور تیونس کی ورلڈ کپ میں شمولیت اتنی ہی ثقافتی ہوگی جتنی کہ یہاں فٹبال کی مقبولیت  ہے۔

مراکش اور تیونس کے پاس برسوں سے بہترین کھلاڑی موجود ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

فیفا ورلڈ کپ دیکھنے  دنیا بھر سے ہزاروں کی تعداد میں شائقین دوحہ  آئیں گےاور عرب ٹیموں کی حمایت سٹیڈیم میں نظر آنے والے چند جھنڈوں تک محدود نہیں رہے گی جیسا کہ گذشتہ  ٹورنامنٹس میں ہوتا رہا ہے۔
قطر کا اسکواڈ جو کہ موجودہ ایشین چیمپئن ہے ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے جو اس ٹورنامنٹ میں حصہ لینے کے لیے بہت چھوٹی عمر سے تربیت لے رہے ہیں۔
الہلال کلب کے سلمان الفراج، سالم الدوسری اور یاسر الشہرانی  سعودی عرب کے پاس ایشیا کے تین بہترین کھلاڑی ہوں گے، انہوں نے  حالیہ اے ایف سی  چیمپئنز لیگ کی فتح میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

عالمی شہرت یافتہ لیونل میسی کے خلاف کھیلنا اعزاز کی بات ہے۔ فوٹو عرب نیوز

دریں اثنا مراکش اور تیونس کے پاس برسوں سے ایسے اسکواڈ ہیں جو ان کھلاڑیوں کے ذریعے مستحکم ہیں جو یورپ کی کچھ ٹاپ لیگز میں کھیلتے ہیں اور دنیا بھر کے شائقین کے لیے قابل شناخت ہیں۔
1930سے فیفا ورلڈ کپ کے آغاز کے بعد سے صرف آٹھ عرب ٹیمیں ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچی ہیں جن میں مصر، مراکش، تیونس، الجزائر، کویت، عراق، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب شامل ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ فیفا ورلڈ کپ میں آخری ڈیبیو کرنے والا ملک سعودی عرب ہے، گرین فالکنز کے امریکہ میں 1994 کے فیفا ورلڈ کپ میں پہنچنے کے بعد سے خطے کی کوئی بھی نئی ٹیم کوالیفائی کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی۔
 

شیئر: