Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میرا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ تھا، ہارڈویئر بار بار اپ ڈیٹ کیا گیا: شہباز گل  

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ دوران حراست بار بار ان کا ہارڈ وئیر بار بار اپ ڈیٹ کیا گیا جس کے ذریعے ان کا سافٹ وئیر کرپٹ کرنے کی کوشش کی گئی۔ عمران خان میرے ساتھ ایسے کھڑے ہوئے جیسے باپ اپنے بیٹے کے پیچھے کھڑا ہوتا ہے۔  
عمران خان کے سابق چف آف سٹاف ڈاکٹر شہباز گل ضمانت پر رہائی کے بعد پہلی مرتبہ منظر عام پر آئے اور اپنے اوپر ہونے والے مبینہ تشدد سے متعلق گفتگو کی۔ اپنے یوٹیوب چینل پر ویڈیو بیان میں انہوں نے سارے واقعے کے دوران اپنے ساتھ کھڑے رہنے والے لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔ 
فوج میں بغاوت پر اکسانے کے مقدمے کا سامنے کرنے والے ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ ’میرے اوپر جو تشدد ہوا وہ راز نہیں ہے۔ تمام محب وطن پاکستانیوں کی طرح پاکستان سے محبت کرنے کا سافٹ وئیر بہت پہلے سے اپ ڈیٹ تھا۔ میں گاؤں میں پیدا ہوا ہوں اور گاؤں کے لوگوں کا پیدائشی ہی اپنے وطن سے محبت کرنے کا سافٹ وئیر اپ ڈیٹ ہوتا ہے۔ اس سارے واقعے کے دوران میرے ہارڈ وئیر کو بار بار اپ ڈیٹ کیا گیا اور اس کے ذریعے سافٹ وئیر کو کرپٹ کرنے کی کوشش کی گئی۔‘  
واضح رہے کہ شہباز گل پر فوج میں بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ درج ہے۔ 9 اگست کو انہیں اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔ شہباز گل ایک ماہ سے زائد کا عرصہ پولیس کی حراست میں رہنے کے بعد 15 ستمبر کو ضمانت پر رہا ہوئے ہیں۔
ڈاکٹر شہباز گل نے سابق وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’عمران خان میرے پیچھے ایسے کھڑے ہوئے جیسے باپ اپنے بیٹے کے پیچھے کھڑا ہوتا ہے۔  ‘
انہوں نے کہ کہ ’کہا جاتا ہے کہ پی ٹی آئی میں یہ رواج ہے کہ کارکن کے ساتھ کھڑے نہیں ہوتے لیکن عمران خان نے اپنے اوپر مقدمات بنوائے اپنی پرواہ نہیں کی لیکن میرے لیے آواز اٹھائی۔‘ 
شہباز گل نے کہا کہ ’میرا وعدہ سے ہے جس جذبہ سے سب کچھ چھوڑ کر پاکستان کی جنگ عمران خان کے پیچھے شروع کی تھی وہ جاری رہے گی اور اپنے اختیار کے مطابق کوشش جاری رکھوں گا۔عمران خان کے ساتھ نیا اور بہترین پاکستان کی جدوجہد جاری رہے گی۔‘  
ڈاکٹر شہباز گل نے اپنے ناقدین کو بھی مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے وہیل چیئر پر بیٹھ کر عدالت میں آنے اور ماسک مانگنے کے واقعہ کا مذاق اڑایا گیا مجھے غیر ملکی ایجنٹ قرار دینے کی کوشش کی گئی۔میں اگر صرف اس لیے ناپسند تھا کہ میں سخت بولتا ہوں تو اس کے لیے قانون موجود ہ۔ اگر کسی کے ساتھ بھی سخت بولا ہوں تو اس وجہ سے مجھ پر ہونے والے تشدد پر خوش ہونا کا مطلب ہے کہ آپ کے اندر حیوانیت موجود ہے۔‘ 
ڈاکٹر شہباز گل نے کہا کہ ‘میں وعدہ اور اعیادہ کرتا ہوں کہ آپ بھلے میرے ساتھیوں میں سے ہیں یا مخالفین میں سے ہوں، آپ کسی بھی سیاسی جماعت سے ہوں اگر آپ پر کبھی بھی ریاستی جبر ہوگا میں آپ کے ساتھ کھڑا ہوں گا بھلے وہ ہماری حکومت کے اندر ہو رہا ہو یا کسی اور کی حکومت میں ہو، شہباز گل آپ کے ساتھ کھڑا ہوگا۔‘ 
اپنے ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ ’ میں ٹاٹ سکول سے امریکہ کی دوسری بڑی یونیورسٹی تک پہنچا، امریکہ کی اندر ایک پرآسائش زندگی گزار رہا تھا لیکن ہر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرح اپنے ملک کی خدمت کرنے کا خواب تھا اور اس سب میں عمران خان روشن ستارے کے طور پر سامنے آئے اسی لیے اپنی زندگی کی اسائش چھور کر پاکستان آیا اور عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوگئے۔‘  

شیئر: