Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایلون مسک کے انسان نما ’باصلاحیت‘ روبوٹ کی سٹیج پر واک

ایلون مسک کے مطابق اوپٹیمس نامی روبوٹ انتہائی باصلاحیت ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
گاڑیاں بنانے والی امریکی کمپنی ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک نے ایک تقریب میں مصنوعی ذہانت سے چلنے والے انسانی شکل کے روبوٹ ’اوپٹیمس‘ کی رونمائی کی ہے۔
خبر ساں ادارے روئٹرز کے مطابق ارب پتی شخصیت ایلون مسک کا کہنا ہے کہ روبوٹ کے کاروبار کی مالیت گاڑیوں کے مقابلے میں کئی زیادہ ہو گی۔
ریاست کیلی فورنیا میں منعقد ہونے والی اس تقریب میں انسانی شکل کے روبوٹ نے سٹیج پر واک کی اور مہمانوں کی جانب ہاتھ  لہرا کر استقبال کیا۔
اس موقع پر ایک ویڈیو بھی دکھائی گئی جس میں اوپٹیمس نامی یہ روبوٹ ڈبے اٹھا رہا ہے، پودوں کو پانی دے رہا ہے اور گاڑیوں کی فیکٹری میں لوہے کے ڈنڈے اٹھا کر رکھ رہا ہے۔
تقریب سے خطاب میں ایلون مسک نے کہا کہ ان کا مقصد ہے کہ انسانی شکل کے فائدہ مند روبوٹ جلد از جلد تیار کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ فی الحال روبوٹ اوپٹیمس کو مزید کارآمد بنانے کے لیے اس پر کام بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔
ایلون مسک نے مزید کہا کہ اس وقت انسانی شکل کے ان روبوٹس میں دماغ کی کمی ہے اور ان کے پاس اتنی عقل نہیں ہوتی کہ وہ اپنے بل بوتے پر کام سرانجام دے سکیں۔
تقریب سے خطاب میں ایلون مسک کا کہنا تھا کہ اوپٹیمس انتہائی باصلاحیت روبوٹ ہوگا جو شاید لاکھوں کی تعداد میں تیار کیے جائیں اور اس کی تیاری میں 20 ہزار ڈالر کا خرچ آئے گا جو گاڑی پر آنے والی لاگت سے کم ہے۔
رونمائی سے پہلے ایلون مسک نے روبوٹ سے متعلق ٹویٹ بھی کیا تھا کہ اس تقریب میں انجینیئرز کو  بھرتی کرنے کے علاوہ اعلٰی تکنیکی مہارتوں کی نمائش کی جائے گی۔
ابتدا میں اوپٹیمس ٹیسلا کی فیکٹریوں میں معمولی کام سرانجام دے گا جس میں رینچ کے ذریعے گاڑیوں کے پیچ لگانا شامل ہے۔
ایلون مسک کا کہنا ہے کہ مستقبل میں روبوٹس گھروں میں بھی استعمال ہونا شروع ہو جائیں گے اور ان سے کھانا بنانے، گھاس کاٹنے اور عمررسیدہ افراد کی دیکھ بھال کرنے کا کام لیا جائے گا۔
امریکہ میں روبوٹس بنانے والی کمپنی ’ایجلیٹی روبوٹکس‘ کے چیف ٹیکنالوجی افسر کا کہنا ہے کہ جیسے انسان سوچ سمجھ کر تیزی سے کام کرتے ہیں، ایسا روبوٹس کے لیے کرنا بہت مشکل ہے اور یہ حقیت تبدیل نہیں ہوگی چاہے انسان نما روبوٹ ہی کیوں نہ بنا لیں۔

شیئر: