Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معذور ہونے پر سعودی اہلکار نے تیراندازی شروع کردی

دہشتگردی کا شکار ہونے کی وجہ سے دایاں ہاتھ ناکارہ ہو گیا تھا(فوٹو عاجل)
سعودی نیشنل گارڈ کے سابق اہلکار نے جسمانی معذوری کو کامیابی کی راہ میں رکاوٹ بننے نہیں دیا اور تیراندازی میں مہارت حاصل کرلی۔
سعودی ٹی وی چینل ون کوانٹرویو دیتے ہوئے نیشنل گارڈ کے سابق اہلکار ’محمد الشامی ‘ نے بتایا کہ دہشتگردی کا شکار ہونے کی وجہ سے ان کا دایاں ہاتھ ناکارہ ہو گیا تھا جس پر انہوں نے نیشنل گارڈ سے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لے لی۔
محمد الشامی نے مزید کہا کہ ’ریٹائرمنٹ کے بعد خود کو مصروف رکھنے اور معذوری کو اپنی راہ میں حائل نہ ہونے دینے کے لیے بہت سوچا کہ کیا کروں، ایسا کام کرنا چاہتا تھا جو ناممکن حد تک مشکل ہو۔ مجھے تیراندازی کا خیال آیا اور اس کا حتمی فیصلہ کرلیا۔‘ 
نینشنل گارڈ کے سابق اہلکار نے مزید کہا کہ ’جب تیر اندازی کا فیصلہ کیا تو سب نے منع کیا اور کہا کہ کمان میں تیر ڈالنے کے بعد دوسرے ہاتھ سے تیر کو کھینچنا ممکن نہیں ہوگا۔‘ 
 ’ایک دن شاہ سعود یونیورسٹی میں سعودی تیراندازی فیڈریشن کے تحت سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ فیڈریشن کے وفد کی قیادت کیپٹن مشعل العتیبی کررہے تھے۔‘
’سیمینار کے بعد ان سے درخواست کی کہ مجھے تیراندازی سیکھنی ہے۔ کیپٹن مشعل العتیبی نے سب کے سامنے مجھے منع نہیں کیا۔ دراصل وہ میری ہمت توڑنا نہیں چاہتے تھے۔ انہوں نے مجھے ملاقات کے لیے کہا۔‘
انہوں نے بتایا کہ بعدازاں کیپٹن العتیبی سے ملاقات کی جس میں انہوں نے میری معذوری دیکھتے ہوئے کہا کہ ’یہ کام ناممکن ہو گا کیونکہ تیر کو کمان میں ڈالنے کے بعد نشانہ لگانے کے لیے اسے کھینچا جاتا ہے جبکہ دایاں ہاتھ مکمل طورپرناکارہ ہے۔‘
’تاہم میرے شوق کو دیکھتے ہوئے انہوں نے میری مدد کی۔ ایک نئی تکنیک ایجاد کی جس کے تحت کمان کو دانتوں سے کھینچ کرنشانہ لگانے کی پریکٹس شروع کی۔] 
محمد الشامی کا کہنا تھا کہ ’دوران تربیت کیپٹن العتیبی اور یونانی ٹرینرنے میری بہت حوصلہ افزائی اور ہرموقع پر رہنمائی کی جس کی وجہ سے آج تیراندازی میں مہارت حاصل کرنے میں کامیاب ہوا۔‘ 

شیئر: