Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ضمنی الیکشن: پولنگ کا وقت ختم، نتائج دینے پر چھ بجے تک پابندی

پاکستان میں قومی اسمبلی کے آٹھ اور پنجاب اسمبلی کے تین حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہو چکا ہے اور ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق میڈیا پر شام چھ بجے تک نتائج نشر کرنے پر پابندی ہے۔
ترجمان کے مطابق پولنگ کا وقت شام پانچ بجے تک ہی ہے، لیکن جو لوگ پولنگ سٹیشن کے اندر ہوں گے انہیں ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت ہوگی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ جب تک ریٹرننگ افسران کی جانب سے نتائج کا اعلان نہیں کیا جاتا، ان نتائج کو غیر حتمی ہی سمجھا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ قومی و صوبائی حلقوں کے ضمنی الیکشن میں مجموعی طور ماحول پر پرامن رہا۔ آج ضمنی انتخاب میں پولنگ کے حوالے سے الیکشن کمیشن مرکزی کنٹرول روم اسلام آباد کو 15 شکایتیں موصول ہوئیں جو کارکنوں کے آپس کے تصادم کی تھی۔
پنجاب میں صوبائی الیکشن کمشنر نے پولنگ سٹیشنز میں پولیس کے سپیشل برانچ کے اہلکاروں کے داخلے کا نوٹس لیتے ہوئے اس کو غیرقانونی قرار دے کر پابندی عائد کر دی ہے۔
الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات کے دوران موبائل فون کے استعمال پر سخت قانونی کارروائی کا حکم دیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ پولنگ سٹیشن میں ووٹرز کا موبائل لے جانا سختی سے منع ہے۔
’یہ سیکریسی آف بیلٹ پیپر کی خلاف ورزی ہے۔ جس پر موبائل ضبط اور ملزم کو حوالے پولیس کیا جائے گا۔‘
پولنگ کا عمل آغاز صبح آٹھ بجے شروع ہوا جو پانچ بجے تک جاری رہا۔ انتخابی عمل کی سکیورٹی کے لیے رینجرز، ایف سی اور فوج کے اہلکار تعینات کیے گئے۔

اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کا مرکزی کنٹرول روم 14 اکتوبر سے کام کر رہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

اردو نیوز کے نامہ نگار زین علی کے مطابق کراچی کے علاقے ملیر میں پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کے کارکن آمنے سامنے آئے۔ اس دوران تحریک انصاف کے رہنما بلال غفار کو نامعلوم افراد نے حملے کر کے زخمی کیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق پشاور میں حلقہ این این 31 میں پی ٹی آئی اور اے این پی کے کارکنان کے درمیان لڑائی کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کا مرکزی کنٹرول روم 14 اکتوبر سے کام کر رہا ہے اور انتخابات کے نتائج تک بلا تعطل کام جاری رکھے گا۔ چیف الیکشن کمشنر پولنگ کے تمام عمل کی  خود نگرانی کر رہے ہیں۔
بیان کے مطابق چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ’پولنگ کے دوران کسی قسم کی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے گا۔‘
یہ ضمنی انتخابات تین صوبوں میں ہو رہے ہیں۔ پنجاب کے تین قومی اور تین صوبائی اسمبلی کے حلقوں، خیبر پختونخوا کے تین قومی اسمبلی اور سندھ کے دو قومی اسمبلی کے حلقوں میں پولنگ جاری ہے۔
ضمنی انتخابات کی خاص بات سابق وزیراعظم عمران خان کا آٹھ میں سے سات نشستوں پر الیکشن لڑنا ہے۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 31 پشاور، حلقہ این اے 22 مردان، این اے 24 چارسدہ، این اے 108 فیصل آباد، این اے 118 ننکانہ صاحب، این اے 157 ملتان، این اے 237 ملیر اور این اے 239 کورنگی میں ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔
پشاور، چارسدہ، مردان، ملتان اور فیصل آباد میں قومی اسمبلی کی نشستوں پر بڑے مقابلے کا امکان ہے۔
این اے 31 پشاور کی نشست پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر کامیاب ہونے والے شوکت علی کے استعفے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ اس حلقے میں عمران خان اور عوامی نیشنل پارٹی کے سینیئر رہنما غلام احمد بلور سمیت آٹھ امیدوار مدمقابل ہیں۔

سابق وزیراعظم عمران خان  آٹھ میں سے سات نشستوں پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

این اے 22 مردان کی نشست پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان کے استعفے کے بعد خالی ہوئی تھی اور اس حلقے سے اب عمران خان خود الیکشن لڑ رہے ہیں۔
این اے 24 چارسدہ کی نشست پر عمران خان امیدوار ہیں۔ یہ نشست پی ٹی آئی کے امیدوار فضل محمد کے بعد استعفے کے بعد خالی ہوئی تھی۔
چارسدہ جو اے این پی کا گڑھ مانا جاتا ہے، اس حلقے سے اے این پی کے ایمل وی خان، پی ٹی آئی کے عمران خان اور جماعت اسلامی کے مجیب الرحمان الرحمان اہم امیدوار ہیں۔
این اے 157 ملتان کی نشست پر شاہ محمود کی بیٹی مہربانو قریشی اور پی ڈی ایم کے حمایت یافتہ اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی موسیٰ گیلانی میں مقابلہ ہوگا۔
این اے 108 پی ٹی آئی کے رہنما فرخ حبیب کے استعفے کے بعد خالی ہوئی تھی، یہاں سے بھی عمران خان الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
عمران خان کے مدمقابل مسلم لیگ ن کے امیدوار عابد شیر علی ہیں۔
این اے 118 ننکانہ صاحب سے بھی عمران خان الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ پی ڈی ایم کی امیدوار ڈاکٹر شذرہ منصب اور ٹی ایل پی کے افضال احمد رضوی بھی ضمنی انتخابات کے امیدوار ہیں۔
کراچی این اے 239 میں عمران خان کا مقابلہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے نیئر رضا اور تحریک لبیک پاکستان کے محمد یاسین سے ہوگا۔
کراچی کے این اے 237 سے عمران خان اور پی ڈی ایم کے عبدالحکیم بلوچ انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

شیئر: