Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی کا لانگ مارچ، خیبرپختونخوا کے وزرا، ارکان اسمبلی کو کیا ٹاسک دیا گیا؟

ڈپٹی اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی محمود جان نے اردو نیوز کو بتایا کہ ہر حلقے سے وزراء اور ایم پی ایز اپنے ساتھ قافلے لے کر آئیں گے. (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 28 اکتوبر کو  لانگ مارچ شروع کا اعلان کیا اور ان کے حقیقی آزادی مارچ کی کامیابی کے لیے خیبرپختونخوا حکومت کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
عمران خان نے 25 اکتوبر کو پشاور کا دورہ کیا جس میں تحریک انصاف کے کارکنوں کے ساتھ ملاقات میں لانگ مارچ سے متعلق اہم ہدایات دی گئیں۔
عمران خان نے وزیراعلیٰ اور صوبائی وزرا کو لانگ مارچ کی کامیابی کا ٹاسک سونپا اور ساتھ ہدایت بھی کی کہ ہر ایم پی اے اور ایم این اے اپنے ساتھ چار چار ہزار کارکن لے کر آئے۔
تحریک انصاف کے اہم عہدیدار نے اردو نیوز کو بتایا کہ عمران خان نے گزشتہ مارچ میں شرکا کی تعداد کم ہونے کا شکوہ بھی کیا اور کارکنوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ ’اس بار ہم نے ہر حال میں کامیاب ہو کر لوٹنا ہے۔ آپ لوگ مجھے مایوس نہیں کریں گے۔‘
اس حوالے سے معاون خصوصی اطلاعات بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں بتایا کہ خان صاحب نے زیادہ سے زیادہ کارکن ساتھ لے کر آنے کی ہدایت کی ہے۔ اراکین اسمبلی اور سینیٹرز کے علاوہ پارٹی عہدیداروں کو خصوصی ذمہ داری دی گئی ہے۔
بیرسٹر سیف کے مطابق ’آزادی مارچ میں کارکنوں کی بڑی تعداد موجود ہوگی اور ہم آسانی کے ساتھ ہر رکاوٹ کو ہٹا کر اسلام آباد میں داخل ہوں گے۔‘ 
انہوں نے کہا کہ ’رانا ثنا اللہ ابھی سے پیناڈول کی گولی کھا کر کہیں چھپ جائیں، وفاقی حکومت پنجاب اور خیبرپختونخوا کے نوجوانوں کے درمیان پھنسنے والی ہے۔‘ 
تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے صوبائی ترجمان ظاہر شاہ طورو کا کہنا تھا کہ ’لانگ مارچ کے لیے آج وزیراعلیٰ ہاوس میں اجلاس بلوایا گیا ہے۔ اجلاس میں وزرا کو خاص ٹاسک حوالے کیا جائے گا۔‘ 

عمران خان نے وزیراعلیٰ اور وزرا کو لانگ مارچ کی کامیابی کا ٹاسک سونپا ہے۔ (فوٹو: فیس بک)

’ہم نے ہر رکاوٹ کو ہٹانے کے لیے حکمت عملی ترتیب دی ہے۔ عمران خان کے اسلام آباد پہنچنے سے پہلے خیبرپختونخوا کے قافلے اسلام آباد میں داخل ہو جائیں گے۔‘ 
ڈپٹی اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی محمود جان نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’ہر حلقے سے وزرا اور ایم پی ایز اپنے ساتھ قافلے لے کر آئیں گے۔ ورکرز کے کھانے پینے کی ذمہ داری متعلقہ ایم این اے اور ایم پی اے کی ہوگی۔‘ 
واضح رہے کہ نیبرہوڈ کونسل اور ویلج کونسل سطح پر تنظیمی عہدیداروں نے لانگ مارچ میں شرکت کے لیے جانے والے کارکنوں کے شناختی کارڈ لے کر ایک فہرستیں تیار کرلی ہیں تاکہ ان کی شرکت یقینی بنائی جا سکے۔

شیئر: