Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

متحدہ عرب امارات میں کورونا کی تمام پابندیاں پیر سے ختم

ماسک کا استعمال ہر جگہ اختیاری ہے لازمی نہیں ہوگا۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
متحدہ عرب امارات نے پیر 7 نومبر کو صبح چھ بجے سے کورونا کی باقی پابندیاں بھی ختم کرنے کا اعلا ن کیا ہے۔
امارات کی خبر رساں ایجنسی وام کے مطابق امارات کی نیشنل کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے اتوار کو کہا کہ ایپ اور ماسک سے متعلق تمام پابندیاں بھی ختم کی جارہی ہیں۔
متحدہ عرب امارات کی حکومت نے کووڈ سے متعلق تازہ صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے  کہا ہے کہ ’ملک بھر میں کووڈ  19 سے بچاؤ کی تمام احتیاطی تدابیر اور پابندیاں منسوخ کردی گئی ہیں’۔
’ماسک کا استعمال ہر جگہ اختیاری ہے لازمی نہیں۔ پبلک مقامات  اور رفاح عامہ کے اداروں میں داخلے کے وقت ’گرین پاس‘ کی شرط ختم کردی گئی ہے‘۔
 امارات میں نیشنل کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان ڈاکٹر سیف الظاہری نے کہا ہے کہ’ امارات نے کووڈ  19 سے تحفظ کے حوالے  سے منفرد مقام پیدا کیا ہے۔ بین الاقوامی  برادری نے  اس حوالے سے متحدہ عرب امارات کی کوششوں کا اعتراف کیا ہے‘۔ 
انہوں نے کہا کہ  کووڈ  19 سے بچاؤ کے حوالے سے پابندیوں میں نرمی کا دوسرا دور شروع کررہے ہیں۔ یہ فیصلہ پورے ملک میں وبائی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کیا گیا ہے۔ ہسپتالوں اور انتہائی نگہداشت کے شعبوں میں  کورونا کے  کیسز کو مدنظر رکھ کر نئے مرحلے کا آغاز کیا جارہا ہے۔ 
ڈاکٹر سیف الظاہری نے کہا کہ’ کووڈ 19 سے متعلق تمام پابندیاں منسوخ کی جارہی ہیں۔ آئندہ کھلے اور بند مقامات پر ماسک کا استعمال اختیاری ہوگا۔ عبادت گھروں اور مساجد میں ماسک استعمال کیا جاسکتا ہے لیکن یہ لازمی نہیں ہے۔ مساجد میں نجی جانماز لانا اور اس کا استعمال بھی اختیاری ہے‘۔  
انہوں نے کہا کہ ’صحت اداروں اور معذوروں سے متعلقہ مراکز میں ماسک کا استعمال ضروری ہوگا‘۔ 
 ’کووڈ ویکسین کی پابندی ویکسین سرٹیفکیٹ تک محدود رہے گی۔ ملک کے اندر اور باہر ٹیسٹ رپورٹ طلب کرنے پر پیش کی جائے گی‘۔ 
 سپورٹس اور اس کی سرگرمیوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ’ ملکی اور مقامی  سطح پر سپورٹس منتظمین پیشگی ٹیسٹ طلب کرسکتے ہیں اور حسب ضرورت ویکسین سرٹیفکیٹ کی پابندی لگا سکتے ہیں‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ معاشرے کے تمام افراد کی صحت و سلامتی کے لیے کورونا وبا کے خطرات سے معاشرے کو آگاہ کرتے رہنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔‘ 

شیئر: