Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ترکی: گھر میں آگ لگنے سے 8 شامی بچے ماں سمیت ہلاک

بچوں کو بچانے کی کوشش میں والد دھوئیں سے متاثر ہوکرہسپتال داخل۔ فوٹو مڈل ایسٹ آن لائن
ترکی کے شمال مغربی علاقے میں ایک گھر میں آگ لگنے سے چھ بچوں کی ماں سمیت آٹھ شامی پناہ گزین بچے جھلس کر ہلاک ہو گئے ہیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق بورصہ صوبے کے گورنر یعقوب کنبلیت نے بتایا ہے کہ یلدرن ڈسٹرکٹ میں چار منزلہ عمارت کی پہلی منزل میں لگنے والی آگ کی وجہ ہیٹر کا استعمال بتایا جاتا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ متاثرین چھ بہن بھائی تھے جن کی عمریں ایک سے 10 سال کے درمیان تھیں، ان کی 31 سالہ ماں اور 10 اور 11 سال کے دو کزن  بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔
گورنر  یعقوب کے مطابق آگ لگنے کے وقت بچوں کے والد گھر پر موجود نہیں تھے تاہم فوری طور پر جائے حادثہ پہنچنے کے بعد اہل خانہ کو  بچانے کی کوشش میں دھوئیں سے متاثر ہو کرہسپتال میں داخل ہیں۔
گورنر نے مزید بتایا کہ  آگ بجھانے والی ٹیمیں فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچیں اور آگ بجھانے کی بھرپورکوشش کی لیکن آگ پر قابو پانے سے قبل ہی یہ انتہائی افسوسناک حادثہ پیش آیا اور بدقسمت خاندان آگ کے شعلوں کی نذر ہوگیا۔
انہوں نے بوجھل دل کے ساتھ بتایا کہ یہ حادثہ بہت دکھ کی بات ہے جس کی وضاحت کرنا مشکل بلکہ ناممکن ہے۔

ترکی میں3.7 ملین شامی مہاجرین موجود ہیں۔ فوٹو مڈل ایسٹ آن لائن

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وقوعہ کے ابتدائی معائنے کے بعد اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ آگ لگنے کا سبب ایک ایسا ہیٹر ہے جو چولہے کے طور پر جلایا جاتا تھا۔
علاوہ ازیں جائے حادثہ پر موجود تین پڑوسیوں کو بھی دھوئیں سے متاثر ہونے کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ترکی میں  شام سے تعلق رکھنے والے 3.7 ملین مہاجرین موجود ہیں۔

شیئر: