Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فلسطینی شائقین کی فیفا ورلڈ کپ کے لیے قطر آمد میں سہولت

آٹھ ہزار فلسطینیوں نے ورلڈ کپ میں شرکت کی اجازت حاصل کی ہے۔ فوٹو ٹوئٹر
قطر میں 20 نومبر سے18 دسمبر تک  ہونے والے  فٹبال ورلڈ  کپ میں اسرائیل نے اپنی براہ راست  پروازوں کے ذریعے فلسطین شائقین کوقطر لانے کی سہولت دی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق قطر کے الجزیرہ عربی چینل نے جمعرات کو ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ 'اسرائیل ،قطر کے احکامات کی تعمیل کرتا ہے'  اورمیزبان ملک کے احکامات کی تعمیل کرنے پر ورلڈ کپ میں شرکت کی اجازت دی گئی ہے۔
عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ کا دعویٰ ہے کہ دوحہ نے اسرائیل کو تل ابیب سے براہ راست پروازوں کے بدلے فلسطینی  فٹبال شائقین  کو سفر کی سہولت اور اجازت دینے پر مجبور کیا۔
الجزیرہ کی ٹویٹ میں لکھا گیا  #Israel_obeys_Qatars_orders اور یہ ہیش ٹیگ قطر اور دیگر عرب ممالک میں ٹاپ ٹرینڈ فہرست میں سب سے اوپر ہے۔
 قطر کی جانب سے اس شرط کو  مانے جانےسے مزید فلسطینی شائقین کو فٹ بال میچوں سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملے گا۔
واضح رہے کہ فیفا کو کسی بھی میزبان ملک کے انتخاب سے پہلے مختلف قانونی مسائل جیسا کہ سیکیورٹی، انفراسٹرکچر، ٹیکس قانون، کسٹمز اور ویزے کے طریقہ کار کے حوالے سے حکومتی ضمانت کی ضرورت ہوتی ہے۔

یہ اقدام دونوں ممالک کے تعلقات اور اقتصادی انضمام کو تقویت دیتا ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کی جانب سے اس پیش رفت پر مثبت ردعمل ظاہر کیا گیا ہے انہوں نے ٹویٹ کیا ہے کہ میں فٹبال ورلڈ کپ کے لیے قطر اور اسرائیل کے درمیان تل ابیب سے دوحہ کے لیے براہ راست پروازوں کے فیفا کے اعلان کا خیرمقدم کرتا ہوں۔
یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور اقتصادی انضمام کو تقویت دیتا ہے جبکہ اسرائیلی اور فلسطینی دونوں کے لیے سفر کی آزادی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

انٹرنیشنل گیمز کے میزبان ملک میں تمام شہریوں کو خوش آمدید کہا جاتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

دوسری طرف ان خیالات کا بھی اظہار کیا گیا ہے کہ اولمپکس اور ورلڈ کپ جیسے بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلوں کی دیرینہ روایت رہی ہے کہ تمام ممالک کے شہریوں کو میزبان ملک میں خوش آمدید کہا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ فلسطینیوں کو قطر کا سفر کرنے کی اجازت کے بعد ورلڈ کپ کے دوران کسی بھی قسم کی کشیدگی سے فریقین کے درمیان پروازیں منسوخ ہونے کا خطرہ بھی ہو گا، مزید یہ کہ آٹھ ہزار فلسطینیوں نے ورلڈ کپ میں شرکت کی اجازت حاصل کی ہے۔

شیئر: