Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

متحدہ عرب امارت میں جھوٹی گواہی پر کیا سزا ہے؟

عدالتی ادارے کے سامنےجھوٹی گواہی قابل سزا جرم ہے (فائل فوٹو وام)
متحدہ عرب امارات میں پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ جھوٹی گواہی قابل سزا جرم ہے۔
 امارات کی سرکاری خبررساں ایجنسی وام کے مطابق پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ ’2021 میں جاری کردہ وفاقی قانون کی دفعہ 302 کےتحت عدالت یا نیم عدالتی ادارے کے سامنے ِ جھوٹی گواہی قابل سزا جرم ہے‘۔
’جو شخص بھی عدالت یا ایسے کسی ادارے کے سامنے جسے گواہوں کے بیان قلمبند کرنے کا اختیار حاصل ہو جھوٹی گواہی دے گا،حقائق چھپائے گا یا کیس کی تفصیلات نظر انداز کرے گا اسے کم از کم تین ماہ قید کی سزا دی جائےگی‘۔
پبلک پراسیکیوشن نے کہا کہ ’کسی شخص نےفوجداری کیس میں پوچھ گچھ کے دوران یا مقدمے کی کارروائی کے دوران غلط بیانی، دروغ بیانی، تمام حقائق بیان کرنے سے گریز ، واقعے کے وقوع پذیر ہونے سے انکار کیا تو ایسی صورت میں اسے قید کی عارضی سزا دی جائےگی‘۔  
پبلک پراسیکیوشن نے بیان میں کہا کہ’ اگر کسی شخص کی جھوٹی گواہی پر عدالت نے موت کی سزا  یا عمر قید کی سزا کا فیصلہ دیا تو ایسی صورت میں جھوٹے گواہ کو وہی سزا دی جائے گی جوجھوٹی گواہی پر ملزم کوعدالت نے دی ہوگی‘۔

شیئر: