Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویتی شہریت کے لیے جھوٹی گواہیاں، 21 جعلی بیٹے درج

ایک شہری نے 21 افراد کو اپنا بیٹا درج کیا ہے اور ان سے بھاری رقم وصول کی (فوٹو: ٹوئٹر)
 کویت کی عدالتوں میں شہریت کے حصول کے لیے کئی کیسز ایسے ہیں جن میں لوگوں نے جعلسازی اور جھوٹی گواہی کا سہارا لیا ہے۔ 
اخبار 24 کے مطابق ایک شہری نے ایک دوسرے شخص کو اپنا بیٹا ظاہر کیا ہے جو اس سے 11 سال چھوٹا ہے۔ 
عدالت نے جب ان سے پوچھا کہ شادی کے وقت عمر کیا تھی تو انہوں نے جواب دیا کہ ’میں دس سال کا تھا جب شادی کی تھی، اس وقت بالغ ہو چکا تھا۔‘
عدالت میں درج کیے جانے والے ایک کیس کے مطابق ایک شہری نے آٹھ افراد کو بیٹوں کے طور پر درج کر رکھا تھا، جب اس کا انتقال ہو گیا تو بیٹوں نے اس کی معمر بیوی کو گھر سے باہر نکال دیا اور تمام جائیداد پر قبضہ کرلیا۔ 
خاتون نے عدالت سے رجوع کیا جس نے تفتیش کا حکم دیا، معلوم ہوا کہ مذکورہ افراد شہری کے بیٹے نہیں تھے، اس پر عدالت نے سب کو 10 سال قید کی سزا سنا دی ہے۔ 
ایک اور کیس میں ایک شہری نے 21 افراد کو اپنے بیٹوں کے طور درج کیا ہے جو اس کے حقیقی بیٹے نہیں تھے۔ ان میں سے ہر ایک کے ساتھ معاہدہ کیا گیا کہ وہ انہیں 40 ہزار دینار کے علاوہ عمر بھر تک 200 دینار ماہانہ دے گا۔ 
عدالت نے شک کی بنیاد پر تفتیش کا حکم دیا اور راز منکشف ہونے پر سب سے شہریت واپس لی گئی اور شہری کو دس سال قید کی سزا سنائی گئی۔ 
ایک اور کیس میں ایک خاتون کو عدالت میں پیش کیا گیا جو دو افراد کے نام پر بیوی کے طور پر درج ہے، ان کے پاس دو الگ الگ ناموں کی کویتی شہریت ہے، ان کے دو گھر ہیں اور دو مرتبہ وہ حکومت سے الاؤنس لیتی ہیں۔ ان کا کیس زیر سماعت ہے۔ 
ایک اور کیس میں دو معمر افراد عدالت میں پیش ہوئے، جب ان سے پوچھا گیا کہ ’تم میں سے باپ کون ہے اور بیٹا کون تو معلوم ہوا کہ دونوں بھائی ہیں۔‘

شیئر:

متعلقہ خبریں