Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کے انٹرویو پر امریکہ کا ردعمل، ’کسی سیاسی امیدوار پر موقف نہیں رکھتے‘

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ان کی حکومت کے خاتمے کی سازش امریکہ نے کی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی محکمہ خارجہ نے عمران خان کے فنانشل ٹائمز کو دیے جانے والے ایک حالیہ انٹرویو سے متعلق اپنا موقف دہراتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے پہلے ہی کہا تھا کہ ان الزامات میں کوئی حقیقت نہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ڈپٹی ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس بریفنگ میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم جمہوری، آئینی اور قانونی اصولوں کی بالادستی کی پرامن طریقے سے حمایت کرتے ہیں۔‘
ویدانت پٹیل کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ قابل قدر دو طرفہ تعلقات کی راہ میں پروپیگنڈہ اور غلط معلومات کو نہیں آنے دیں گے۔
پریس بریفنگ کے دوران پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کے حالیہ انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے سوال کیا گیا کہ وہ امریکہ پر لگائے گئے الزامات سے پیچھے ہٹ گئے ہیں اور وہ اب اقتدار سے برطرفی کا الزام امریکی انتظامیہ پر نہیں لگاتے۔
جس پر محکمہ خارجہ کے ڈپٹی ترجمان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعاون کی قدر کرتے ہیں، جمہوری اور خوشحال پاکستان امریکی مفادات کے لیے انتہائی اہم ہے۔ ہم کسی ایک سیاسی پارٹی کے امیدوار کے مقابلے میں کسی دوسرے سے متعلق کوئی موقف نہیں رکھتے۔‘
امریکی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ترجمان سے یہ سوال بھی کیا گیا کہ وہ دورہ روس سے متعلق عمران خان کے بیان پر کیا کہیں گے جس میں انہوں نے دورہ روس کو باعث شرمندگی قرار دیا تھا۔
اس کے بارے میں ڈپٹی ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا کہ پاکستان کے سابق وزیراعظم کے دورے سے متعلق ان کے پاس مزید کچھ کہنے کو نہیں۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے یوکرین پر حملے سے ایک دن قبل ماسکو کا دورہ کیا تھا۔
عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی حکومت کو تبدیل کرنے کی دھمکی امریکی محکمہ خارجہ کے جنوبی اور وسطی ایشیائی امور کے بیورو کے اسسٹنٹ سیکریٹری آف سٹیٹ ڈونلڈ لو نے پاکستان کے سابق سفیر اسد مجید خان سے ایک ملاقات کے دوران دی تھی۔
اس وقت بھی امریکہ نے عمران خان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ امریکہ کسی بھی سیاسی پارٹی کی دوسرے کے خلاف مدد نہیں کرتا۔

شیئر: