Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حاملہ خواتین سمیت پانچ سو سے زیادہ تارکین کو اٹلی میں داخل ہونے کی اجازت

خراب موسم کے باعث تارکین وطن کو بحیرہ روم سے ریسکیو کیا گیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اٹلی نے بحیرہ روم میں ریسکیو کیے گئے دو جہازوں پر سوار 500 سے زیادہ تارکین وطن کو ملک میں داخلے کی اجازت دے دی ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق غیرسرکاری تنظیم ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز (ایم ایس ایف) کے جہاز جیو بیرنٹس شپ پر 248 تارکین وطن سوار ہیں۔
ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز نے اٹلی کی جانب سے تارکین وطن کو اجازت دینے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کو جنوبی ساحل کی بندرگاہ پورٹ آف سیلیرونو پر پہنچنے میں 24 گھنٹے لگیں گے۔
ایم ایس ایف نے کہا ہے کہ ایک المناک حادثے کا سامنے کرنے کے بعد ایک محفوظ مقام پر پہنچنا تارکین وطن کے لیے ایک اچھی خبر ہے۔
دو دن قبل خراب موسم کے باعث تارکین وطن کو بحیرہ روم سے ریسکیو کیا گیا تھا۔
بحیرہ روم میں موجود امدادی بحری جہازوں کی جانب سے مدد کی درخواستوں کا جواب دینا اٹلی کی نئی دائیں بازو کی حکومت کے لیے ایک چیلنج ہے جس نے امیگریشن سے متعلق سخت موقف اپنایا ہے۔
سپین کے شہر ایلی کانٹی میں یورو میڈیٹیرینین اجلاس کے موقعے پر اپنے خطاب میں اٹلی کے وزیر خارجہ انتونیو تاجانی کا غیرسرکاری اداروں کے بحری جہازوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ہر ’کیس منفرد ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ایک بحری جہاز سیلرینو کی بندرگاہ پر لنگرانداز ہوگا۔

بہتر مستقبل کی خاطر تارکین بذریعہ سمندر یورپ کا رُخ کرتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

اطالوی میڈیا نے کہا ہے کہ باری بندرگاہ پر بحری جہاز ہیومینٹی ون اور ایک اور غیرسرکاری تنظیم ایس او ایس کے جہاز ہیومینٹی کو بھی لنگرانداز ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔
بحری جہاز ہیومینٹی میں 30 خواتین، جن میں کچھ حاملہ بھی ہیں اور 90 بچوں سمیت 261 تارکین وطن سوار ہیں۔ زیادہ تر تارکین وطن اکیلے سفر کر رہے ہیں۔
ایس او ایس ہیومینٹی کے ترجمان فوری طور پر تبصرے کے لیے دستیاب نہیں تھے۔
ایم ایس ایف نے کہا ہے کہ پیٹ میں سخت تکلیف کے باعث ایک 14 برس کے لڑکے کو جیو بیرنٹس سے سیسلی ایئر لفٹ کیا گیا، یہ لڑکا اکیلے سفر کر رہا تھا۔
بدھ کو اسی بحری جہاز میں ایک خاتون نے بچے کو جنم دیا تھا جس کے بعد ان کو دیگر تین بچوں سمیت سیسلی پہنچایا گیا۔

شیئر: