Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی فضائی حدود میں چینی جاسوس غبارے کا سراغ لگایا ہے: پینٹاگون

ریاست مونٹانا میں مالمسٹورم ایئرفورس میں میزائل ونگ موجود ہے۔ (فوٹو: اے پی)
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ اس نے ملک کی فضائی حدود میں چین کے جاسوس غبارے کا سراغ لگایا ہے جو شمال مغربی ریاست مونٹانا پر منڈلا رہا ہے.
نیویارک ٹائمز کے مطابق جمعرات کو پینٹاگون نے صدر جو بائیڈن کو اس جاسوس غبارے کو فی الحال نشانہ نہ بنانے کی تجویز دی ہے۔
ایک سینیئر دفاعی عہدیدار جن کو میڈیا سے سرکاری طور پر بات کرنے کی اجازت نہیں، کے مطابق پینٹاگون نے حکام نے یہ تجویز اس لیے دی کہ غبارے کا ملبہ زمین پر گرنے کا خطرہ ہے۔
امریکی فضائی حدود میں چین کے جاسوس غبارے کی خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اگلے ہفتے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن بیجنگ کا دورہ کرنے والے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے دورے سے قبل جاسوس غبارے کے حوالے سے خبر اس لیے منظرعام پر لائی گئی کہ چین کو معلوم ہو سکے۔
گزشتہ چھ برس میں یہ کسی امریکی وزیر خارجہ کا پہلا دورہ ہو گا۔ ان کی صدر شی جن پنگ سے ملاقات بھی متوقع ہے۔
سینیئر دفاعی عہدیدار کے مطابق یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ چین کی جانب سے امریکہ جاسوسی غبارہ بھیجا گیا ہو تاہم یہ پہلا واقعہ ہے کہ جاسوس غبارہ زیادہ دیر تک فضا میں رہا۔
انتظامیہ کے ایک سینیئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ اس جاسوس غبارے سے کسی قسم کا خطرہ نہیں لیکن یہ محدود پیمانے پر انٹیلیجنس معلومات اکھٹی کر سکتا ہے۔
پینٹاگون کے حکام نے کہا ہے کہ جاسوس غبارہ چین سے الوشن آئی لینڈز آف الاسکا اور پھر شمال مغربی کینیڈا میں کئی دن سفر کے بعد مونٹانا پہنچا جہاں یہ بدھ کو منڈلا رہا تھا۔
یہ واضح نہیں کہ چین مونٹانا میں کیا تلاش کر رہا تھا لیکن اس ریاست میں مالمسٹورم ایئرفورس میں میزائل ونگ موجود ہے۔ یہ ان تین امریکی ایئرفورس کے اڈوں میں سے ایک ہے جو انٹرکانٹیننٹل بیلسٹک میزائل کو آپریٹ کرتا ہے۔
سیکریٹری دفاع لائیڈ جے آسٹن نے بدھ کو اس حوالے سے عسکری اور دفاعی حکام کا اجلاس بلایا تھا جس میں اس صورتحال سے نمٹنے پر بات چیت ہوئی تھی۔
صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے عہدیداروں نے چینی حکام کو اس معاملے سے متعلق رابطہ کیا ہے اور معاملے کی سنگینی سے متعلق آگاہ کیا ہے۔

شیئر: