Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صحت کے لیے مفید چائے کا کپ کیسے بنایا جائے؟

ماہرین کہتے ہیں کہ دن میں دو سے تین چائے کے کپ پینا ٹھیک ہے۔ (فوٹو: ہندوستان ٹائمز)
دنیا بھر میں اکثر لوگ صبح اٹھنے کے بعد چائے پینا پسند کرتے ہیں۔ چائے پانی کے بعد سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب ہے۔
مسلسل وقفوں کے بعد چائے پینے کے کئی فوائد ہیں۔ اس سے انسانی صحت کو طاقت ملتی ہے، دل کی دھڑکن ٹھیک رہتی ہے، کولیسٹرول میں کمی ہوتی ہے اور وزن کم کرنے میں بھی معاونت ملتی ہے۔
تاہم دن میں بہت زیادہ چائے پینے سے جسم میں موجود معدنیات میں کمی کے ساتھ بے چینی، بے خوابگی اور سینے میں جلن جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اسی طرح ہربل چائے پینے سے قوت مدافعت کو بڑھنے میں مدد ملتی ہے اور بخار ٹھیک ہوتا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق صحت کے ماہرین نے چائے کے حوالے سے کچھ اہم اصول بتائے ہیں جو کہ یہ ہیں۔
ماہر غذائیت ساکشی للوانی کہتی ہیں کہ ’چائے جسم کو گرم رکھتی ہے اور اس سے صحت مند عناصر پیدا ہوتے ہیں تاہم بہت سے چائے نوش یہ بات نہیں جانتے کہ اس میں کیفین بھی ہوتی ہے۔ چائے میں کیفین کا ہونا اس کی کٹائی اور بنانے پر منحصر ہے۔ بلیک ٹی اور ماچا ٹی میں کیفین کی مقدار سب سے زیادہ ہوتی ہے جبکہ سبز چائے میں کیفین درمیانی سطح کی ہوتی ہے جبکہ ہربل چائے میں کیفین نہیں پائی جاتی۔
ناشتے کے وقت چائے پینے یا کھانا کھانے کے ساتھ ہی چائے پینے کے بارے میں ساکشی للوانی کہتی ہیں کہ ’کیونکہ چائے میں کیفین ہوتی ہے جس سے ہمارے جسم کو  توانائی ملتی ہے اور ہاضمے کا نظام بھی ٹھیک ہوتا ہے۔ بہت سے لوگ کھانا کھانے کے بعد اور صبح ناشتے کے وقت توانائی میں کمی محسوس کرتے ہیں لہذا کھانے کے وقت دن کو چائے پی جا سکتی ہے۔‘
’تاہم اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ کھانا کھانے کے 15 یا 20 منٹ بعد چائے پی جائے۔ چائے کی بہت سی اقسام میں کیفین ہوتی ہے اسی لیے رات کے کھانے کے بعد چائے پینے سے گریز کرنا چاہیے۔

چائے بنانے کے لیے ٹی بیگز کی بجائے کھلی پتی کا استعمال کریں۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

ماہر خوراک شرُوتی بھردواج کہتی ہیں کہ ’صبح اور شام میں چائے پینے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن بہتر ہے کہ ناشتہ کرتے ہوئے اور کھانا کھاتے ہوئے چائے نہ پی جائے۔
نہار منہ چائے پینے کے معاملے پر ماہر خوراک پریا پالن کا موقف ہے کہ ’چائے میں ٹینینز نامی ایک عنصر ہوتا ہے جس سے تیزابیت ہوسکتی ہے۔ اگر کسی کو کوئی سنگین تیزابیت ہو تو اسے نہار منہ تیز پتی والی چائے پینے سے گریز کرنا چاہیے تاہم اس میں دودھ زیادہ مقدار میں شامل کیا جا سکتا ہے۔‘
ماہرین کہتے ہیں کہ دن میں دو سے تین چائے کے کپ پینا ٹھیک ہے لیکن سونے سے پہلے چائے نہیں پینی چاہیے۔
چائے پیتے وقت کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے؟
ماہر غذائیت ساکشی للوانی اس بارے میں بتاتی ہیں کہ چائے کو ضرورت سے زیادہ نہیں ابالنا چاہیے۔ کم درجہ حرارت پر بننے والی چائے صحت کے لیے مفید ہے۔
چائے میں بہت زیادہ چینی اور دودھ نہیں شامل کرنا چاہیے۔ چائے کی خاصیت چینی اور دودھ کے بغیر ہے لیکن اگر دودھ ڈالنا ہی ہے تو آخر میں گرم دودھ ڈالیں لیکن اسے زیادہ پکانے سے گریز کریں۔

ماہر غذائیت ساکشی للوانی کا کہنا ہے کہ چائے کو ضرورت سے زیادہ نہیں ابالنا چاہیے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

چائے بنانے کے لیے ٹی بیگز کا استعمال نہ کریں۔ ٹی بیگز کی بجائے کھلی پتی کا استعمال کریں۔
اگر آپ رات کو چائے پینا چاہتے ہیں تو اسے ساڑھے آٹھ بجے کے قریب پئیں، وہ وقت چائے پینے کے لیے بہترین ہے کیونکہ اس وقت ہمارا ہاضمے کا نظام بہترین کام کرتا ہے۔
دوپہر تین بجے کے قریب چائے پینا صحت کے لیے بے حد مفید ہے کیونکہ اس سے ہمارے جسم کی قوت مدافعت بڑھتی ہے جس سے زکام اور بخار سے راحت ملتی ہے۔

شیئر: