Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کن صورتوں میں ابشر کے ذریعے پاسپورٹ کی ’نقل معلومات‘ نہیں ہو سکتی؟

جرمانے ادا کیے بغیر نقل معلومات آن لائن نہیں ہوسکتی (فائل: فوٹو سبق)
سعودی عرب میں ابشر پورٹل انتظامیہ نے کہا ہے کہ ’مقیم غیرملکیوں کے پاسپورٹ کی نقل معلومات (اپ ڈیٹ) کے لیے چھ شرائط پوری کرنا ہوں گی۔‘
عکاظ اخبار کے مطابق ابشر پورٹل سعودی وزارت داخلہ  کے ماتحت ای سروسز فراہم کرنے والا پلیٹ فارم ہے۔ اس کے ذریعے سعودی شہریوں کی طرح مقیم غیرملکیوں کو آن لائن سروسز کی سہولت دی جا رہی ہے۔ 
ابشر پورٹل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ’مقیم غیر ملکی نئے پاسپورٹ کے حوالےسے نقل معلومات کی کارروائی آن لائن  کراسکتے ہیں۔ یہ سروس سرمایہ کار، گھریلو عملے اور غیرملکیوں کے اہل خانہ کو دی جا رہی ہے‘۔
’جو بھی نیا پاسپورٹ سعودی عرب میں اپنے سفارتخانے یا قونصلیٹ سے جاری کرائے یا بیرون مملکت اپنی حکومت سے پاسپورٹ کی تجدید کرائے ایسی صورت میں نقل معلومات ضروری ہے‘۔
غیرملکی ملازمین کے نئے پاسپورٹ کی نقل معلومات اجیر یا اس کا نمائندہ کراتا ہے۔ کوئی بھی ملازم اپنے نئے پاسپورٹ سے متعلق نقل معلومات براہ راست خود نہیں کرا سکتا۔ اس سے غیرملکی سرمایہ کار مستثنی ہے۔
ابشر پورٹل انتظامیہ کے مطابق’ نقل معلومات پانچ سال میں صرف ایک بار ابشر کے ذریعے آن لائن کرائی جاسکتی ہے۔ اگر موجودہ پاسپورٹ کی میعاد بارہ ماہ سے زیادہ باقی ہوگی تو ایسی صورت میں نئے پاسپورٹ کی نقل معلومات آن لائن نہیں کرائی جا سکتی‘۔
 ’اگر کسی ایسے غیر ملکی نے نیا پاسپورٹ بنوایا ہو جس پر ٹریفک خلاف ورزیاں ہوں تو جرمانے ادا کیے بغیر نقل معلومات آن لائن نہیں ہو سکتی‘۔ 
ایسے غیرملکی کے نئے پاسپورٹ کی نقل معلومات بھی ممکن نہیں جس کے خلاف ھروب کی رپورٹ سسٹم میں موجود ہو۔

شیئر: