Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’چین کا بڑھتا ہوا اثر و رسوخ‘، جاپان امریکہ سے 400 ٹوماہاک میزائل خریدے گا

جاپان کا آئین حکومت کو پابند بناتا ہے کہ عسکری وقت کو دفاعی اقدامات تک ہی محدود رکھا جائے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
جاپان کے وزیراعظم فومیو کشیدا نے کہا کہ وہ ان کا ملک امریکہ سے 400 ٹوماہاک میزائل خریدے گا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جاپانی وزیراعظم فومیو کشیدا کا یہ بیان چین سے درپیش خطرے اور اپنے ملک کی دفاعی صلاحیت بڑھانے کے تناظر میں ہے۔
جاپانی وزیراعظم نے ایوانِ زیریں کی بجٹ کمیٹی کو بتایا کہ ’ہمارا ملک کا کروز میزائل کے 400 یونٹس خریدنے کا منصوبہ ہے۔‘
انہوں نے اس حوالے سے ’عسکری حساسیت کے پیش نظر‘ مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
اس سے قبل رواں ماہ کے آغاز میں جاپانی وزیرِدفاع نے کہا تھا کہ قسطوں میں خریداری کی بجائے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ایک ارب 50 کروڑ ڈالر میزائلوں کی خریداری کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
چین کی بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ اور شمالی کوریا کے میزائلوں کے تجربات کے بعد جاپان نے ڈرامائی طور پر اپنی عسکری طاقت میں اضافہ کرنا چاہتا ہے۔
دوسری جانب روس پر یوکرین کے حملے نے ان خدشات کو بھی جنم دیا ہے کہ چین تائیوان پر حملہ کر سکتا ہے۔
جاپان کا آئین حکومت کو پابند بناتا ہے کہ عسکری وقت کو دفاعی اقدامات تک ہی محدود رکھا جائے۔
لیکن گزشتہ برس چین کی جانب سے درپیش خطرات کے پیش نظر جاپان نے اپنی سکیورٹی اور دفاع کی پالیسیوں میں تبدیلیاں کی تھیں اور دفاعی اخراجات کو نیٹو کے طے کردہ معیار سے دگنا کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
 

شیئر: