Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران میں مزار پر حملہ کرنے والے دو افراد کو سزائے موت

دہشت گردی کا مرکزی مجرم حمید بدخشاں گرفتاری کے دوران زخمی ہو کر چل بسا تھا۔ فوٹو ٹوئئر
ایران کے صوبے فارس کی عدالت نے اکتوبر میں جنوبی شہر شیراز میں ایک مزار پر دہشت گرد حملے کے دو مددگاروں کو ہفتےکو سزائے موت سنا دی ہے۔ حملےمیں 13 افراد ہلاک اور 30 ​​زخمی ہوئے تھے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق ایران میں عدلیہ کی میزان آن لائن ویب سائٹ نے ایران کے فارس صوبے کے چیف جسٹس کاظم موسوی کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا  ہے کہ دونوں دہشت گردوں کو  زمین پر فساد پھیلانے، مسلح بغاوت اور قومی سلامتی کے خلاف مدد کرنے کا الزام تھا۔
جسٹس کاظم موسوی نے  سزا کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں  ملزم 26 اکتوبر کو شاہ چراغ کے مزار پر دہشت گرد حملے کے مرکزی مجرم کو اسلحہ کی سپلائی اور اس کی رہنمائی میں براہ راست ملوث تھے۔
جج نے کہا کہ ہے دہشت گردی کے مقدمے کے تین دیگر مدعا علیہان کو داعش گروپ کا رکن ثابت ہونے پر پانچ، 15 اور 25 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
عدالت کی جانب سے مزید بتایا گیا ہےکہ پانچوں مجرموں کو عدالت کے فیصلے پر سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کا حق دیا گیا ہے۔

تین دیگر ملزمان کو پانچ، 15 اور 25 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

میزان آن لائن ویب سائٹ کی رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ  دہشت گرد حملے کا مرکزی مجرم جس کی شناخت ایران کے ذرائع ابلاغ نے حمید بدخشاں کے نام سے کی ہے، گرفتاری کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا تھا۔
واضح رہے کہ مزار پر دہشت گرد حملے کے الزام میں نومبر 2022 میں افغانستان، آذربائیجان اور تاجکستان سے 26 افراد  کو گرفتار کیا گیا تھا۔

شیئر: