Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’یمن کے ساحل پر صافر آئل ٹینکر پھٹنے یا ڈوبنے کا خطرہ‘

یہ 1976 کا ایک قدیم بحری جہاز ہے جس کی دیکھ بھال نہیں کی گئی۔ فوٹو اے ایف پی
یمن کے ساحل پر لنگر انداز ایف ایس او صافر آئل ٹینکر اپنی شکستہ حالی کے باعث  کسی بھی لمحے پھٹ سکتا ہے یا ڈوب جائے گا، آئل ٹینکر میں ایک ملین بیرل سے زیادہ تیل موجود  ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اقوام متحدہ نے ایک رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ یہ 1976 کا ایک قدیم بحری جہاز ہے جس کی دیکھ بھال نہیں کی گئی اور کسی بھی وقت ڈوبنے یا پھٹنے کا امکان ہے۔
یمن کے لیے اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے رابطہ کار ڈیوڈ گریسلی نے سکائی نیوز سے کہا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ بحیرہ احمر، بحیرہ اسود بن جائے اور یہی ہونے والا ہے۔
ڈیوڈ گریسلی کا کہنا ہے کہ جو لوگ اس 45 سال پرانے جہاز کو جانتے ہیں وہ اور کپتان سمیت کوئی مجھے بتائے کہ کیا یہ یقینی بات نہیں؟ یہ 'اگر' کا سوال نہیں ، یہ صرف 'کب' کا سوال ہے۔
قدیم صافر آئل ٹینکر پر ایک ملین سے زیادہ بیرل تیل کو دیکھتے ہوئے گریسلی نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ فوری طور پر اس کے سدباب کے لیے کوئی کارروائی کی جائے۔
آئل ٹینکر سے تیل کا رساؤ بحیرہ احمر  میں یمن کی حدیدہ اور الصلیف کی  بندرگاہوں کو دنوں کے اندر آلودہ کردے گا۔ ڈیوڈ گریسلی نے مزید بتایا ہے کہ تیل کے رساو کے باعث آٹھ ملین لوگوں کو صاف پانی کی فراہمی میں خلل پڑے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس تباہی کو 130 ملین ڈالر کے خرچ سے روکا جا سکتا ہے جو کہ ممکنہ 20 بلین ڈالر کی صفائی کی لاگت سے کم ہے۔

بحیرہ احمر کے ماہی گیروں کو تشویش ہے جن کا سمندر پر انحصار ہے۔ فوٹو عرب نیوز

ڈیوڈ گریسلی نے کہا کہ  تیل کا رساؤ سعودی عرب، اریٹیریا اور جبوتی کے ساحلوں کو دو سے تین ہفتوں کے اندر آلودہ کر سکتا ہے جس سے مرجان کی چٹانوں اور محفوظ ساحلی مینگروو کے بحری جنگلات پر گہرے ماحولیاتی اثرات پڑیں گے۔
یمن کے بحیرہ احمر کے ماہی گیروں کے لیے تشویش ہے جو اپنے معاش اور خوراک کے لیے سمندر پر انحصار کرتے ہیں انہیں ماہی گیری کے ذخیرے کے مسئلے کا سامنا  کرنا پڑے گا۔
یمن کی صنعاء یونیورسٹی میں ماحولیاتی سائنس کے پروفیسر ہشام ناگی نے سکائی نیوز کو بتایا کہ صافر آئل ٹینکر سمندر میں مرجان کی چٹانوں اور سمندری حیات کی بہت سی اقسام کے قریب موجود ہے۔ علاقے میں اگر تیل کا رساؤ ہوتا ہے تو بحری حیات کے علاوہ مرجان کی چٹانوں کو بھی شدید نقصان پہنچے گا۔
 

شیئر: