Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شام کے دارالحکومت دمشق پر اسرائیلی فضائیہ کا حملہ، ایرانی افسر ہلاک

سرکاری میڈیا کی رپورٹس کے مطابق شام کے فضائی دفاع کے نظام نے متعدد میزائلوں کو مار گرایا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
شام کے دارالحکومت دمشق کے مضافات میں ایران سے منسلک اہداف پر اسرائیلی میزائل حملے میں پاسداران انقلاب اسلامی کا ایک افسر ہلاک ہو گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ حملہ جمعے کو علی الصبح کیا گیا تھا۔
دمشق کے جنوب میں بشار الاسد حکومت کی افواج اور ایران کے حمایت یافتہ گروپوں کے ہتھیاروں کے ڈپو پر اسرائیل کا رواں ماہ چھٹا اور دو دنوں میں دوسرا حملہ تھا۔
پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والا شخص میلاد حیدری ایک افسر اور فوجی مشیر تھا۔ انہوں نے حملے کا جواب دینے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’مجرمانہ حملے‘ کا بدلہ لیا جائے گا۔
شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیل نے آدھی رات کے فوراً بعد حملہ کیا، میزائلوں سے دمشق کے دیہی علاقوں میں ایک جگہ کو نشانہ بنایا۔
سرکاری میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا کہ شام کے فضائی دفاع کے نظام نے متعدد میزائلوں کو مار گرایا ہے۔
ایرانی حمایت یافتہ گروہ بشمول عراقی ملیشیا اور لبنان میں حزب اللہ، شام کے شمال مشرق اور جنوب میں دمشق کے ارد گرد موجودگی رکھتے ہیں۔
اسرائیل نے برسوں سے شام میں ایران سے منسلک اہداف کے خلاف حملے کیے ہیں جہاں سنہ 2011 میں شروع ہونے والی خانہ جنگی میں بشار الاسد کی حمایت کے بعد سے تہران کا اثر و رسوخ بڑھ گیا ہے۔
ایران کا کہنا ہے کہ اس کے افسران دمشق کی دعوت پر شام میں مشاورتی کردار ادا کر رہے ہیں۔ شام میں جنگ کے دوران اعلیٰ افسران سمیت پاسداران انقلاب کے درجنوں ارکان ہلاک ہو چکے ہیں۔

شام میں جاری خانہ جنگی کے دوران ایران کا دمشق میں اثر و رسوخ بڑھ گیا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

برلن میں جرمن انسٹی ٹیوٹ برائے بین الاقوامی اور سلامتی کے امور کے وزٹنگ فیلو حمیدرضا عزیزی نے عرب نیوز سے گفتگو میں کہا کہ ’یہ ایک بہت ہی خطرناک مرحلہ ہے، خطرات بہت زیادہ ہیں اور ہمیں مزید کی توقع رکھنی چاہیے۔ شام میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافے کا خطرہ گزشتہ چند مہینوں حتیٰ کہ سالوں کے مقابلے میں بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔‘
تازہ ترین تشدد کے واقعات نے شام میں مزید کشیدگی کے امکان کی نشاندہی کی ہے حالانکہ کئی عرب ممالک 12 سال کی دشمنی کے بعد اسد حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔ شام ابھی تک تقسیم شدہ ہے جہاں امریکہ سمیت کئی غیر ملکی فوجیں موجود ہیں۔

شیئر: