Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سپریم کورٹ اور ججز کے گھروں میں داخل نہیں ہوں گے، مولانا فضل الرحمان

مفتی ابرار نے کہا ہے کہ ’مولانا فضل الرحمان نے وزیر داخلہ کی دھرنا ریڈ زون سے باہر دینے کی درخواست مسترد کی ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
جمعیت علمائے اسلام (ف) نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کو یقین دہانی کروائی ہے کہ چیف جسٹس کے خلاف دھرنے کے دوران ان کے کارکن سپریم کورٹ کی عمارت اور ججوں کے گھروں میں داخل نہیں ہوں گے۔ 
جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما اور مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی مفتی ابرار نے اردو نیوز کو بتایا ہے کہ ’پی ڈی ایم کے سربراہ نے وزیر داخلہ کی طرف سے دھرنا ریڈ زون سے باہر منتقل کرنے کی درخواست تو مسترد کی ہے، لیکن انہیں اس بات کی یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ سپریم کورٹ یا ججوں کی ذات یا ان کی ذاتی اشیا کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔‘
مفتی ابرار کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے رانا ثنا اللہ سے کہا ہے کہ وہ پرامن احتجاج کے ذریعے اپنا مقصد حاصل کرنا چاہتے ہیں اور اپنے کارکنوں کو ہر صورت میں پر امن رکھیں گے۔ 
مفتی ابرار نے بتایا کہ ’مولانا صاحب نے حکومت سے کہا ہے کہ انہیں اس سلسلے میں فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور جمعیت علمائے اسلام کے رضا کار اس یقین دہانی پر عملدرآمد کے ذمہ دار ہوں گے۔ ہمارے رضاکار ڈیوٹی دیں گے اور کسی کو بھی سپریم کورٹ کی عمارت یا ججوں کے گھروں میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔‘ 
انہوں نے کہا کہ ’مولانا فضل الرحمان ریڈ زون کے اندر احتجاج کرنے کے فیصلے پر قائم ہیں اور اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ کچھ روز پہلے ہی پی ٹی آئی نے شاہراہ دستور پر احتجاج کیا ہے۔‘ 
’اگر پی ٹی آئی شاہراہ دستور پر احتجاج کر سکتی ہے تو پھر ہم کیوں نہیں۔‘ 
جمعیت علما اسلام کے مرکزی رہنما کے مطابق ان کا دھرنا ہر صورت کامیاب ہو گا اور اس کے لیے قافلے اتوار کے روز سے ہی اسلام آباد پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔  
’بلوچستان اور سندھ سے کئی لوگ پہنچ بھی چکے ہیں۔ ان کے علاوہ چاروں صوبوں کے دور دراز علاقوں سے قافلے راستے میں ہیں۔ کراچی سے بھی ایک قافلہ روانہ ہو چکا ہے۔ یہ تمام قافلے کل مختلف اوقات میں اسلام آباد کی شاہراہ دستور پر پہنچ کر دھرنے میں شامل ہو جائیں گے۔‘ 

مفتی ابرار نے بتایا کہ صوبہ خیبر پختونخوا سے بھی ایک بڑا قافلہ کل صبح روانہ ہو گا (فوٹو: اے ایف پی)

مفتی ابرار نے بتایا کہ صوبہ خیبر پختونخوا سے بھی ایک بڑا قافلہ کل صبح روانہ ہو گا، جو موٹروے پر ہکلہ کے مقام پر دوسرے قافلوں سے مل کر اسلام آباد آئے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ دھرنے کا آغاز علی الصبح ہی ہو جائے گا۔ 
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں پی ڈی ایم کا یہ دھرنا ایک ایسے وقت میں منعقد ہو رہا ہے جب سپریم کورٹ کا تین رکنی بنچ صوبہ پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات منعقد نہ ہونے کے متعلق ایک مقدمے کی سماعت کر رہا ہے۔ 
دوسری طرف سپریم کورٹ بار کونسل نے اس دھرنے کے خلاف سپریم کورٹ کا تحفظ کرنے کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔

شیئر: