سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر (ایکس) کے مالک ایلون مسک اپنے پلیٹ فارم پر ’بلاک‘ کا آپشن ختم کرنے والے ہیں۔
سکائی نیوز کے مطابق ایلون مسک نے کہا ہے کہ ٹوئٹر (ایکس) کے صارفین اپنی پوسٹس (ٹویٹس) اور تبصرے دیکھنے سے روکنے کے لیے کسی کو بلاک نہیں کر پائیں گے۔
ٹوئٹر کے مالک نے مزید کہا کہ کسی کو بلاک کرنے کی بات بالکل بھی سمجھ نہیں آتی تاہم صارفین کے پاس دوسرے صارفین کو ڈائریکٹ میسج (ڈی ایم) کرنے سے بلاک کرنے کی سہولت موجود ہو گی۔
اس نئی تبدیلی کے بعد ٹوئٹر پر ٹویپس دوسرے اکاؤںٹس کو صرف ’مِیوٹ‘ کر سکیں گے۔
خیال رہے میوٹ کے فیچر سے کسی بھی اکاؤںٹ کے ٹویٹ، ری ٹویٹس یا لائکس کی رسائی اپنی ٹائم لائن پر بغیر انفالو یا بلاک کیے روکی جا سکتی ہے۔
ٹوئٹر کے شریک بانی جیک ڈورسی نے بھی ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر پر بلاک کے آپشن کو ختم کرنے کی حمایت کی ہے۔
دوسری جانب اگر ٹوئٹر اپنے پلیٹ فارم پر بلاک کا آپشن ختم کرتا ہے تو اِسے گوگل پلے سٹور اور ایپل ایپ سٹور کے قوانین کی خلاف وزری کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اگر ٹوئٹر نے ہراسانی اور نفرت کے مواد کو فلٹر کرنے یعنی بلاک کا آپشن ختم کیا تو پھر ٹوئٹر گوگل پلے سٹور اور ایپل ایپ سٹور سے ڈاؤن لوڈ نہیں کیا جا سکے گا۔
گزشتہ برس سے ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر خریدنے کے بعد مائیکروبلاگنگ کے اس پلیٹ فارم میں کئی تبدیلیاں آئی ہیں۔
ایلون مسک نے ٹوئٹر کا نام اور لوگو تبدیل کر کے ایکس کر دیا ہے۔
اس نئی تبدیلی کے بعد اب ٹوئٹر ایک آزاد کمپنی کی بجائے ’ایکس‘ کارپوریشن کے ماتحت بالکل ایسے ہی کام کر رہی ہے جیسے فیس بک میٹا کمپنی کے تحت کام کرتی ہے۔
واضح رہے رواں برس اپریل میں ایلون مسک نے ٹوئٹر کے لوگو کو عارضی طور پر تبدیل کرتے ہوئے اس پر میمز پر وائرل ہونے والے ڈوج کوئن کے شیبا اِینو کتے کا لوگو لگا دیا تھا۔ اس کا مقصد کرپٹو کرنسی انڈسٹری کی بحالی تھی۔
ٹوئٹر کی بڑی تبدیلی گزشتہ ماہ دیکھنے میں آئی جب مسک نے ٹوئٹر صارفین پر روزانہ ٹویٹ دیکھنے کی حد مقرر کر دی۔
اس تبدیلی کے بعد ٹوئٹر کی روایتی حریف کمپنی میٹا نے تھریڈز کے نام سے سوشل میڈیا ایپ لانچ کی جس پر کچھ ہی دنوں میں کروڑوں کی تعداد میں صارفین نے سائن اپ کر لیا۔