Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

راہل گاندھی ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ مارچ سے کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں؟

اتوار کو روانہ ہونے والا مارچ 66 دنوں میں 15 ریاستوں سے گزرے گا (فوٹو: روئٹرز)
انڈیا کے اپوزیشن رہنما راہُل گاندھی نے مئی میں ہونے والے عام انتخابات میں اپنا سیاسی مومینٹم بنانے کے لیے ’یونائیٹ انڈیا‘ مارچ کا آغاز کر دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ یا ’یونائیٹ انڈیا‘ مارچ تین ریاستوں میں ہونے والے انتخابات میں کانگریس پارٹی کی بدترین شکست کے چند ہفتوں بعد شروع کیا گیا ہے۔
راہُل گاندھی نے اس سے قبل بھی جنوبی انڈیا سے شمال میں کشمیر تک تین ہزار 500 کلومیٹر (دو ہزار 200 میل) پیدل سفر طے کر کے’بھارت جوڑو یاترا‘ مارچ کیا تھا جو گذشتہ سال جنوری میں اختتام پذیر ہوا تھا۔
اتوار کو شمال مشرقی ریاست منی پور سے روانہ ہونے والا حالیہ مارچ 66 دنوں میں چھ ہزار 713 کلومیٹر (چار ہزار 200 میل) کا فاصلہ طے کرتے ہوئے 15 ریاستوں سے گزرے گا۔
راہُل گاندھی نے اپنا مارچ منی پور سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جہاں گذشتہ سال سے حالات سخت کشیدہ ہیں اور فسادات میں کم از کم 180 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔
راہُل گاندھی نے کہا کہ ’میں نے تہیہ کر رکھا تھا کہ مارچ منی پور سے شروع ہونا چاہیے کیونکہ ہم آپ کے درد، نقصان، تکلیف اور غم کو سمجھتے ہیں۔‘
اگرچہ مارچ سے پہلے کانگریس نے کہا کہ یہ کوئی سیاسی مہم نہیں ہے لیکن مارچ کے دوران تحفظات کی فہرست میں ’بے روزگاری، غربت، جمہوریت اور بی جے پی کی نفرت اور تشدد کی سیاست‘ جیسے نکات ظاہر کرتے ہیں کہ یہ الیکشن میں اپوزیشن کے بنیادی ایشوز ہیں۔
کانگریس کی قیادت میں اپوزیشن گروپوں نے گذشتہ سال انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس کے نام سے 28 پارٹیوں کا اتحاد بنایا تھا تاکہ قومی انتخابات میں مشترکہ طور پر بی جے پی کا مقابلہ کیا جا سکے۔
تاہم بی جے پی کے خلاف مشترکہ اُمیدوار کھڑا کرنے کے لیے سیٹیں چھوڑنے پر اختلافات کی وجہ سے یہ اتحاد ختم ہو گیا تھا۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ راہُل گاندھی کا مارچ ان ریاستوں سے گزرے گا جو انڈیا کے اہم شراکت داروں کے گڑھ ہیں اور مارچ میں ان کی تعداد اپوزیشن کی قوّت کی نشاندہی کرے گی۔

شیئر: