Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نوجوان پر تشدد: سلمان فاروقی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا

عدالت نے کیس کی مزید سماعت دو روز بعد مقرر کی ہے جس میں تفتیشی افسر ریمانڈ کی پیش رفت رپورٹ پیش کریں گے (فائل فوٹو: سندھ پولیس)
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں موٹرسائیکل سوار نوجوان پر تشدد کے کیس میں سٹی کورٹ نے مرکزی ملزم سلمان فاروقی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔
پولیس نے ملزم کو سخت سکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا جہاں سماعت کے دوران عدالت نے پولیس کی درخواست پر ریمانڈ منظور کر لیا۔
تشدد کے اس واقعے پر سوشل میڈیا میں شدید ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے، جس میں ایک نوجوان کو خیابان اتحاد پر اس کی بہن کے سامنے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سکیورٹی اداروں پر دباؤ بڑھا جس کے نتیجے میں چند گھنٹوں میں مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔
عدالت میں پیشی اور ریمانڈ
بدھ کو کراچی کی سٹی کورٹ میں جب ملزم سلمان فاروقی کو پولیس نے عدالت میں پیش کیا تو پولیس کی جانب سے عدالت سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم سے واقعے سے متعلق مزید تفتیش درکار ہے اور دیگر شواہد بھی جمع کرنے ہیں۔ عدالت نے پولیس کا موقف سننے کے بعد سلمان فاروقی اور ایک دوسرے شریک ملزم کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کے مطابق اس مقدمے میں اب تک گرفتار ہونے والے ملزمان کی تعداد چار ہو چکی ہے، جن میں مرکزی ملزم سلمان فاروقی، اس کا ڈرائیور، گارڈ اور ایک اور شخص شامل ہے جو ویڈیو فوٹیج میں نوجوان کو مارتے ہوئے دیکھا گیا۔
عدالت کے احاطے میں ہنگامہ آرائی
ملزم سلمان فاروقی کی عدالت میں پیشی کے دوران غیرمعمولی صورت حال اس وقت پیدا ہوئی جب عدالت کے احاطے میں موجود افراد نے سلمان فاروقی کے خلاف نعرہ بازی شروع کر دی۔
عینی شاہدین کے مطابق مظاہرین نے سلمان فاروقی پر حملے کی کوشش کی اور اسے دھکے دینے کی کوشش کی تاہم پولیس نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے ملزم کو اپنے حصار میں لے کر بچا لیا۔
پولیس اہلکاروں نے فوری طور پر سلمان کو احاطہ عدالت سے باہر نکالا اور محفوظ مقام پر منتقل کر دیا۔ واقعے کے بعد عدالت کے اطراف سیکیورٹی میں مزید اضافہ کر دیا گیا۔

سوشل میڈیا پر کئی صارفین نے خدشہ ظاہر کیا کہ کہیں یہ کیس بھی دیگر ہائی پروفائل مقدمات کی طرح اثر و رسوخ کی نذر نہ ہو جائے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

پولیس کی تفتیش اور مزید گرفتاریاں
کراچی پولیس کی جانب سے اردو نیوز کو بتایا گیا ہے کہ خیابان اتحاد میں پیش آنے والے واقعے کی تفتیش تیزی سے جاری ہے اور وائرل ویڈیوز، سی سی ٹی وی فوٹیجز اور عینی شاہدین کے بیانات کی مدد سے دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
پولیس نے یہ بھی بتایا کہ گرفتار ہونے والا چوتھا ملزم بھی ویڈیو میں نوجوان پر تشدد کرتا دکھائی دے رہا ہے اور اسے فوٹیج کی مدد سے شناخت کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان سے اس بات کی تفتیش کی جا رہی ہے کہ نوجوان پر حملے کی وجہ کیا تھی اور یہ کہ آیا واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ ہے یا اس کے پیچھے کوئی اور محرک بھی کارفرما تھا۔
خیابان اتحاد کا واقعہ
یہ واقعہ دو روز قبل کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس کی خیابان اتحاد میں پیش آیا جہاں ایک نوجوان اور اس کی بہن سڑک کنارے موجود تھے کہ اچانک ایک گاڑی وہاں آ کر رکی اور اس میں سے ایک فرد باہر نکلا اور نوجوان پر ٹوٹ پڑا، اس شخص نے پہلے خود اور پھر بعد میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ لڑکی مسلسل چیخ کر نوجوان کو چھوڑنے کی التجا کرتی رہی مگر حملہ آوروں نے ایک نہ سنی۔
واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر عوامی ردعمل بہت شدید تھا، جس کے نتیجے میں سندھ حکومت نے فوری ایکشن لیتے ہوئے پولیس کو ہدایت دی کہ وہ کسی بھی دباؤ یا اثر و رسوخ کو خاطر میں لائے بغیر مقدمہ درج کرے اور ملزمان کو گرفتار کرے۔
عوامی ردعمل
سوشل میڈیا پر کئی صارفین نے خدشہ ظاہر کیا کہ کہیں یہ کیس بھی دیگر ہائی پروفائل مقدمات کی طرح اثر و رسوخ کی نذر نہ ہو جائے۔ تاہم پولیس اور حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کیس کو شفاف طریقے سے نمٹایا جائے گا اور کسی بھی قسم کے دباؤ کو قبول نہیں کیا جائے گا۔
سندھ حکومت کے ترجمان نے بھی بیان دیا کہ قانون سب کے لیے برابر ہے۔ جو بھی اس واقعے میں ملوث پایا گیا، اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد تمام ملزمان کو چالان کے ساتھ عدالت میں پیش کیا جائے گا اور کوشش کی جائے گی کہ متاثرہ نوجوان اور اس کے ساتھ موجود خاتون کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ وہ بلا خوف و خطر اپنا مؤقف پیش کر سکیں۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت دو روز بعد مقرر کی ہے جس میں تفتیشی افسر ریمانڈ کی پیش رفت رپورٹ پیش کریں گے۔

 

شیئر: