بلوچستان: اسسٹنٹ کمشنر کو ضلع کیچ سے نامعلوم شدت پسندوں نے اغوا کر لیا
بلوچستان: اسسٹنٹ کمشنر کو ضلع کیچ سے نامعلوم شدت پسندوں نے اغوا کر لیا
بدھ 4 جون 2025 10:12
زین الدین احمد -اردو نیوز، کوئٹہ
اسسٹنٹ کمشنر کو تحصیل تمپ سے کوئٹہ جاتے ہوئے اغوا کیا گیا۔ فوٹو: فیس بک
بلوچستان کے ضلع کیچ سے نامعلوم افراد نے اسسٹنٹ کمشنر کو اغوا کر لیا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی ایران سرحد سے ملحقہ ضلع کیچ کی تحصیل تمپ میں تعینات تھے۔
ڈپٹی کمشنر کیچ میجر ریٹائرڈ بشیر احمد بڑیچ نے اردو نیوز کو تصدیق کی کہ اسسٹنٹ کمشنر کو آج بدھ کی صبح تمپ سے کوئٹہ جاتے ہوئے راستے میں اغوا کیا گیا ہے تاہم انہوں نے مزید تفصیل نہیں بتائی۔
ڈپٹی کمشنر بشیر احمد بڑیچ نے کیچ کے ضلعی ہیڈکوارٹر تربت میں پریس کانفرنس میں واقعے کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ تحصیل تمپ کے اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی اپنی اہلیہ، محافظ اور ڈرائیور کے ہمراہ عید کی چھٹیوں پر گاڑی میں کوئٹہ کی طرف جا رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ تگران آباد کے مقام پر نامعلوم مسلح افراد نے گاڑی کو روکا اور اسسٹنٹ کمشنر کی اہلیہ، محافظ اور ڈرائیور کو اتار کر اسسٹنٹ کمشنر کو اپنے ساتھ لے گئے۔
بشیر احمد نے مزید بتایا کہ اسسٹنٹ کمشنر کو ان کی اہلیہ کے سامنے گھسیٹے ہوئے لے گئے جبکہ اہلیہ کے بیگ کی تلاشی بھی لی۔
’حنیف نورزئی کے ساتھ ان کی اہلیہ کے سامنے توہین آمیز سلوک کیا گیا۔ یہ بلوچ اور بلوچستان کی روایات کے منافی اقدام ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ حنیف نورزئی گزشتہ ڈیڑھ سال سے تمپ میں انتظامی افسر کے طور پر کام کر رہے تھے اور کسی آپریشن کا حصہ نہیں تھے۔
ڈپٹی کمشنر بشیر بڑیچ کا مزید کہنا تھا کہ اسسٹنٹ کمشنر کی بحفاظت بازیابی کے لیے تمام تر کوششیں جاری ہیں، اس سلسلے میں قبائلی عمائدین سے بھی رابطے کیے جا رہے ہیں۔
اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی ضلع کیچ کی تحصیل تمپ میں تعینات تھے۔ فوٹو: فیس بک
لیویز کے مطابق جس مقام سے اسسٹنٹ کمشنر کو اغوا کیا گیا وہ تربت سے تقریباً چالیس کلومیٹر دور ہے ۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ضلعی انتظامیہ، پولیس، لیویز، ایف سی اور دیگر سکیورٹی اداروں کے اعلیٰ حکام بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچے۔ علاقے کی ناکہ بندی کرکے مغوی کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔
محمد حنیف نورزئی کا تعلق کوئٹہ سے ہے اور وہ اس سے قبل صوبے کے مختلف علاقوں میں اسسٹنٹ کمشنر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
ایران کی سرحد سے متصل کیچ بلوچستان کے بدامنی اور شورش سے سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں شمار ہوتا ہے اس کی سرحدیں گوادر، آواران اور پنجگور کی اضلاع سے لگتی ہیں۔ یہاں بلوچ عسکریت پسند تنظیمیں خاص طور پر بلوچ لبریشن فرنٹ اور بلوچ لبریشن آرمی فعال ہیں۔
کیچ میں فروری 2014 میں بھی ڈپٹی کمشنر، دو اسسٹنٹ کمشنر اور دو تحصیلداروں کو کالعدم بلوچ لبریشن فرنٹ نے اغوا کیا تھا تاہم دو روز بعد انہیں رہا کر دیا تھا۔
گزشتہ ہفتے بلوچستان کے ضلع سوراب میں کالعدم بلوچ شدت پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کے حملے میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سوراب ہدایت اللہ بلیدی ہلاک ہوئے۔