دمشق کے مضافات میں ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہو گئے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد دمشق میں یہ پہلا خودکش حملہ ہے۔
مزید پڑھیں
-
دمشق اور اسرائیل کے درمیان امن کا حصول ممکن ہے: امریکی سفیرNode ID: 890340
-
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان دمشق پہنچ گئےNode ID: 890398
-
سعودی وزیر خارجہ نے دمشق کی اموی مسجد میں نماز کی امامت کیNode ID: 890424
شام کی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا کہ خودکش حملہ آور کا تعلق داعش سے تھا، اس نے چرچ میں داخل ہو کر فائرنگ کی اور پھر خود کو اڑا دیا۔
سکیورٹی ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ حملے میں دو افراد ملوث تھے جن میں سے ایک نے خودکش حملہ کیا۔
شام کی سرکاری نیوز ایجنسی نے وزارت صحت کے حوالے سے کہا کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق نو افراد ہلاک اور 13 زخمی ہوئے۔
شام کے صدر احمد الشرع کئی مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ وہ اپنے اقتدار کے دوران اقلیتوں کو تحفظ دیں گے۔