Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جی سی سی وزرائے خارجہ کا قطر سے اظہار یکجہتی، ایرانی حملے کی مذمت

امیر قطر شیخ تمیم نے بھی خلیجی وزرائے خارجہ سے ملاقات کی( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے منگل کو دوحہ میں خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کی ہے۔
ایس پی اے کے مطابق اجلاس میں قطر کےخلاف ایرانی جارحیت، خطے کی صورتحال اور اس کے سکیورٹی پر پڑنے والے اثرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ ہنگامی اجلاس دوحہ کے قریب امریکی اڈے العدید پر ایران کے میزائل حملے کے ایک دن بعد ہوا ہے۔
امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے دوحہ کے دیوان امیری میں سعودی وزیرخارجہ سمیت خلیجی ملکوں کے وزرئے خارجہ،جی سی سی کے سیکریٹری جنرل جاسم البدیوی کا خیرمقدم کیا۔
 ملاقات میں جی سی سی ملکوں کے وزرائے خارجہ نے قطر کے ساتھ اظہار یکجہتی اور قطری سرزمین پر ایران کے حملے کی مذمت کی۔
انہوں نے کہا یہ حملہ بین الاقوامی قانون اور اچھہ ہمسائیگی کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے جو ناقابل قبول ہے اور اس کا کوئی جواز نہیں۔
اس موقع پر مشترکہ حلیجی اقدامات، جی سی سی ملکوں کے درمیان نتیجہ خیز تعاون، ہم آہنگی اور عوام کے فائدے کےلیے انہیں فروغ دینے کے طریقوں پر بھی بات چیت کی گئی۔
یہ جارحیت بین الاقوامی قانون اور اچھی ہمسائیگی کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے یہ کسی بھی صورت قابل قبول ہے اور نہ کوئی جواز ہے۔
اس موقع پر مشترکہ خلیجی اقدامات، جی سی سی ملکوں کے درمیان نتیجہ خیز تعاون، ہم آہنگی اور خلیجی عوام کے فائدے کےلیے انہیں فروغ دینے کے طریقہ کار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ 

میزائل حملے کو کامیابی سے روکنے پر قطری مسلح افواج کی تعریف کی گئی۔(فوٹو: ایس پی اے)

علاوہ ازیں جی سی سی وزرائے خارجہ نے قطر میں ایک فوجی اڈے پر ایران کے میزائل حملے کی شدید مذمت کی اور اسے قطر کی خود مختاری اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
مشترکہ بیان میں قطر سے مکمل اظہار یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ کسی ایک رکن ملک پرحملہ  براہ راست جی سی سی کی تمام ریاستو ں کے لیے خطرہ ہے۔
بیان میں میزائل حملے کو کامیابی سے روکنے پر قطری مسلح افواج کی تعریف کی گئی۔
اجلاس میں غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کی بھی مذمت کی گئی، جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے سنجیدہ مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
بیان میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کیا گیا۔ صدر ٹرمپ، قطر، عمان اور دیگر کے کردار کو سراہا جنہوں نے تناو کو کم کرنے میں مدد کی۔

شیئر: