غزہ جنگ بندی، وزیراعظم نیتن یاہو کا مذاکراتی وفد قطر بھیجنے کا اعلان
غزہ جنگ بندی، وزیراعظم نیتن یاہو کا مذاکراتی وفد قطر بھیجنے کا اعلان
اتوار 6 جولائی 2025 6:32
اسرائیل کے تازہ حملوں میں مزید 14 افراد ہلاک ہوئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
امریکہ کی قیادت میں جنگ بندی کے لیے ہونے والی کوششوں میں تیزی آتی دکھائی دے رہی ہے اور اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے لیے ٹیم اتوار کو قطر بھجوائی جا رہی ہے۔
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حماس جنگ بندی تجاویز میں کچھ ’ناقابل قبول‘ تبدیلیاں چاہتی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر زور ڈالتے رہے ہیں جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پیر کو امریکہ پہنچ رہے ہیں جہاں صدر ٹرمپ کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے پر مشاورت ہو گی۔
حماس ایسی ضمانتوں کی خواہاں ہے جن کی بدولت عارضی جنگ بندی کو جنگ کے مکمل خاتمے تک لے جایا جا سکے اور غزہ سے اسرائیل کی فوجیں نکل جائیں۔
پچھلی مرتبہ ہونے والے مذاکرات بھی حماس کی جانب سے ایسی ضمانتیں طلب کیے جانے پر ہی رک گئے تھے جبکہ وزیراعظم نیتن یاہو مصر تھے کہ عسکریت پسند گروپ کی مکمل تباہی کو یقینی بنانے کے لیے دوبارہ لڑائی شروع کی جائے گی۔
دوسری جانب غزہ کے ایک مقامی ہسپتال کے حکام نے اے پی کو بتایا کہ اسرائیل کے تازہ فضائی حملوں سے مزید 14 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 10 افراد کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ کھانے کے سامان کی تلاش نکلے تھے۔
رپورٹ کے مطابق کھانے کے سامان کی تقسیم کے مرکز پر حملے میں اسرائیلی حمایت یافتہ غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن کے ساتھ کام کرنے والے دو امریکی اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
امدادی تنظیم کی جانب سے اس کا الزام حماس پر لگایا گیا ہے تاہم اس کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔
امریکہ کی نئی جنگ بندی کی تجاویز پر حماس کے ’مثبت ردعمل‘ کے بعد طویل جنگ سے پریشان غزہ کے باسیوں نے کسی حد تک امید کا اظہار کیا ہے۔
تاہم ساتھ یہ بھی کہا ہے کہ اس پر عمل درآمد کے لیے مزید بات چیت کی ضرورت ہے۔
غزہ کے بے گھر ہونے والے لاکھوں افراد میں سے ایک جمالت وادی کا کہنا ہے کہ ’ہم تھک چکے ہیں، بہت بھوک کاٹ لی، اب ہم آرام کرنا چاہتے ہیں ایک ایسی جگہ پر جہاں جنگی جہازوں یا گولہ باری کی آوازیں نہ ہوں۔‘
یرغمالیوں کے رشتہ داروں کی جانب سے تل ابیب میں نکالی گئی ریلی میں ایک یرغمالی کی والدہ اینیوا زینوکر نے کہا کہ ’وفد کو مکمل اختیار کے ساتھ بھیجیں تاکہ جنگ ختم ہو اور سب واپس آ جائیں اور کوئی بھی وہاں نہ رہے۔‘
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پیر کو اسلام آباد پہنچ رہے ہیں جہاں صدر ٹرمپ سے ملاقات میں جنگ بندی پر بات ہو گی (فوٹو: اے ایف پی)
خان یونس کے ہسپتال نصر کے حکام کا کہنا ہے کہ مساوی کے علاقے میں اسرائیلی جہازوں نے پناہ گزینوں کی خیمہ بستی کو نشانہ بنایا جس سے سات افراد ہلاک ہوئے جن میں ایک فلسطینی ڈاکٹر اور ان کے تین بچے بھی شامل تھے۔
اسی طرح بنی سوہیلا کے علاقے میں ایک اور حملے میں چار افراد ہلاک ہوئے جبکہ خان یونس کے علاقے میں ہونے والے ایسے ہی ایک اور حملے میں تین افراد جان سے گئے۔
اسرائیلی فوج نے ان حملوں کے حوالے سے فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ رفح میں کھانے کے سامان کی تقسیم کے مرکز کے قریب آٹھ فلسطینیوں کو نشانہ بنایا گیا جبکہ ایک اور شخص کو ایک اور مرکز کے قریب ہلاک کیا گیا۔
یہ واضح نہیں ہے کہ مرنے والے افراد مراکز سے کتنے فاصلے پر تھے۔
دوسری جانب غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن نے اس کے مراکز کے قریب لوگوں کی ہلاکت کی تردید کی ہے۔
اس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی مرکز کے قریب کسی کو گولی نہیں ماری گئی۔ مراکز کی سکیورٹی کے لیے پرائیویٹ کنٹریکٹرز تعینات ہیں جن تک پہنچنے کے لیے سینکڑوں میٹر دور واقع اسرائیلی فوج کی چیک پوسٹس سے گزرنا پڑتا ہے۔