غزہ میں غذائی قلت اور سنگین تر ہوتے انسانی بحران کے دوران امریکی نمائندے کا دورہ
غزہ میں غذائی قلت اور سنگین تر ہوتے انسانی بحران کے دوران امریکی نمائندے کا دورہ
جمعہ 1 اگست 2025 21:24
امدادی سامان کی تقسیم والے مقامات پر سینکڑوں فلسطینی شہری فائرنگ سے مارے جا چکے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی نمائندے سٹیو وٹکوف نے شمالی غزہ میں خوراک کی تقسیم والے مقامات کا دورہ کیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی نمائندے کا یہ دورہ ایسا وقت ہو رہا ہے جب غزہ میں بدترین انسانی بحران اور خوراک کی کمی کے باعث ہلاکتوں پر دُنیا بھر سے آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔
جمعے کو علاقے میں خوراک کی کمی کو پورا کرنے کے لیے فضا سے سامان گرایا جا رہا تھا جبکہ سٹیو وٹکوف اور اسرائیل میں امریکی سفیر مائیک ہکابی نے غزہ کے سب سے جنوبی شہر رفح میں امداد کی تقسیم کے مقامات کا جائزہ لیا۔
دونوں شخصیات نے غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن کے ڈسٹری بیوشن سائٹس میں سے ایک کا دورہ کیا۔ جبکہ امدادی گروپ کے ترجمان چاپن فائے نے کہا کہ یہ دورہ صدر ٹرمپ کی اس سوچ کا عکاس ہے کہ ’حماس کو نہیں بلکہ عام شہریوں تک خوراک پہنچانا ترجیح ہونا چاہیے۔‘
خوراک تقسیم کرنے والی اس امدادی گروپ کے چاروں مقامات اسرائیلی فوج کے زیرِکنٹرول علاقوں میں ہیں۔
امدادی سامان کی تقسیم والے ان مقامات کے باہر قطاروں میں کھڑے سینکڑوں فلسطینی شہری اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور بھگدڑ میں روندے جانے سے مارے جا چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ صرف ان لوگوں پر انتباہی گولیاں چلاتی ہے جو اس کی افواج کے اہلکاروں کے قریب آتے ہیں، جبکہ امدادی تنظیم کا کہنا ہے کہ اس کے مسلح ٹھیکیداروں نے مہلک ہجوم کو روکنے کے لیے صرف کالی مرچ کے سپرے یا انتباہی گولیاں چلائیں۔
سٹیو وٹکوف کا یہ دورہ امریکی حکام کے قطر میں جنگ بندی کے مذاکرات سے الگ ہونے کے ایک ہفتے بعد ہوا ہے۔
غزہ میں خوراک کی کمی کو پورا کرنے کے لیے فضا سے سامان گرایا گیا۔ فوٹو: اے ایف پی
مذاکرات سے الگ ہوتے ہوئے امریکی حکام نے حماس کو مورد الزام ٹھہرایا تھا اور اسرائیلی یرغمالیوں کو بچانے اور غزہ کو محفوظ بنانے کے لیے دوسرے طریقے تلاش کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے جمعرات کو کہا کہ خصوصی نمائندے سٹیو وِٹکوف کو غزہ میں خوراک اور امداد کی ترسیل کو بڑھانے کے لیے ایک منصوبہ تیار کرنے کے لیے بھیجا گیا تھا، جبکہ صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ بحران کے خاتمے کا تیز ترین طریقہ حماس کے لیے ہتھیار ڈالنا اور یرغمالیوں کو رہا کرنا ہے۔