کلچرل ڈیویلپمنٹ فنڈ نے جاپان کے شہر اوساکا میں جاری نمائش ’ایکسپو 2025‘ کے سعودی پویلین میں 22 اور 23 اگست کو مختلف سرگرمیوں کی میزبانی کی۔
عرب نیوز کے مطابق ان سرگرمیوں میں فناسنگ سے متعلق مسائل کے حل پر ورکشاپس منعقد کی گئیں جن میں تمام تر توجہ سرمایہ کاری پر رہی۔ اس کے علاوہ دستکاری کے تجربے پر ایک انٹر ایکٹیو سیشن بھی ہوا۔
مزید پڑھیں
-
کوسوو میں جسور نمائش جو سعودی ثقافت دیکھنے کا موقع فراہم کرتی ہےNode ID: 889645
-
’ترحال‘ سعودی ثقافت کی بھرپور جھلک کے ساتھ دوبارہ درعیہ میںNode ID: 893093
ان ایونٹس میں جاپان میں سعودی عرب کے سفیر اور سعودی پویلین کے کمشنر جنرل غازی فیصل بن زقر بھی شریک ہوئے۔
انھوں نے اس موقع پر مملکت میں منانے جانے والے دستکاری کے سال کا خاص طور پر ذکر کیا۔
ورکشاپ میں، جس کا موضوع ’سعودی کلچرل ڈیویلپمنٹ فنڈ: ڈرائیونگ انوویٹیو بزنس سلوشنز‘ تھا، کاروباری افراد اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا خیر مقدم کیا گیا۔
شرکا کے سامنے مملکت میں ثقافتی شعبے کے لیے ’سعودی کلچرل ڈیویلپمنٹ فنڈ کے کلیدی فنانشل کردار کا ایک جائزہ پیش کیا گیا۔
اس سیشن کے دوران سعودی عرب میں پھلتے پھولتے ثقافتی لینڈ سکیپ کے مختلف حصوں کو ایک جگہ جمع کر کے دکھایا گیا اور شرکا کو دعوت دی گئی کہ وہ فنڈ کی طرف سے پیش کردہ تعاون پر تحقیق کریں اور مملکت کے ثقافتی نشوونما کے سفر کا حصہ بنیں۔

دستکاری کی سرگرمیوں کے ذریعے، جنھیں ’سعودی ہنڈی کرافٹ: پام وِیوِنگ‘ کا نام دیا گیا، مملکت کی جیتی جاگتی میراث کا مظاہرہ کیا گیا۔
اس میں تعاون کرنے والوں میں’مدرسۃ الدیرا‘ جو العلا میں دستکاروں کی تربیت گاہ ہے اور ’ٹرکوئز ماؤنٹین‘ جو روایتی فنون کو محفوظ کرنے میں عالمی سطح کا ادارہ ہے، شامل تھے۔
پویلین میں آنے والوں نے کھجور کے تنے اور پتوں کے ساتھ بُنائی کے ہنر کو سیکھنے اور سعودی پام کے پتوں سے بے مثال ہنرمندی کے بارے میں معلومات حاصل کیں جو ہم آہنگی کی ثقافت کی علامت ہیں۔
’ایکسپو 2025‘ اوساکا میں فنڈ کی شرکت کا مقصد، مملکت کی ثقافتی شناخت کو لوگوں کے لیے مرکزِ نگاہ بنانا، وژن 2030 کے تحت اس شعبے میں نمُو کو عوام تک پہنچانا، عالمی سرمایہ کاری کو متوجہ کرنا اور تخلیقی صنعتوں میں جِدت اور کاروبار کی حوصلہ افزائی کرنا شامل ہے۔