Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ ’بریکنگ پوائنٹ‘ پر پہنچ چکا ہے: ورلڈ فوڈ پروگرام

میک کین نے کہا کہ ڈبلیو ایف پی اب روزانہ تقریباً 100 امدادی ٹرک غزہ پہنچا رہا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اقوامِ متحدہ کے عالمی ادارۂ خوراک کی سربراہ نے سِنڈی میک کین جمعرات کو کہا کہ اگرچہ غزہ میں اب کچھ زیادہ خوراک پہنچ رہی ہے، لیکن یہ اب بھی بڑے پیمانے پر قحط کو روکنے کے لیے ناکافی ہے۔
سِنڈی میک کین نے یروشلم سے ویڈیو لنک کے ذریعے خبر رساں ادارے روئٹرز کو دیے گئے انٹرویو میں کہا ’ہم کچھ زیادہ خوراک اندر پہنچا رہے ہیں۔ ہم صحیح سمت میں جا رہے ہیں... لیکن یہ ابھی بھی اتنا نہیں ہے جتنا ہمیں کرنا چاہیے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ لوگ غذائی قلت اور بھوک کا شکار نہ ہوں۔‘
میک کین نے کہا کہ ڈبلیو ایف پی اب روزانہ تقریباً 100 امدادی ٹرک غزہ پہنچا رہا ہے، لیکن یہ تعداد اب بھی جنگ بندی کے دوران داخل ہونے والے روزانہ 600 ٹرکوں سے کہیں کم ہے۔
اسرائیلی فوج کی وہ شاخ جو غزہ میں امدادی سامان کی نگرانی کرتی ہے، نے میک کین کے تبصرے پر فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
عالمی بھوک کے نگران ادارے ’انٹیگریٹڈ فوڈ سکیورٹی فیز کلاسیفیکیشن ‘ کی جمعہ کو جاری رپورٹ کے مطابق، تقریباً 5 لاکھ 14 ہزار افراد، جو غزہ کی آبادی کا تقریباً ایک چوتھائی بنتے ہیں، اس وقت غزہ شہر اور گرد و نواح میں قحط جیسی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔
اسرائیل نے بارہا ایسی رپورٹس کو غلط اور حماس کے حق میں جانبدار قرار دے کر مسترد کیا ہے۔

مکمل تباہی

میک کین، جنہوں نے اس ہفتے دیر البلح اور خان یونس کا دورہ کیا، نے بتایا کہ غزہ کے اندرونی اور کمزور آبادی والے علاقوں تک امداد پہنچانے میں اب بھی شدید مشکلات درپیش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’جو ہم نے دیکھا وہ مکمل تباہی تھی۔ علاقہ بنیادی طور پر مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے، اور ہم نے ایسے لوگ دیکھے جو شدید بھوک اور غذائی قلت کا شکار ہیں۔‘
’اس نے میرے موقف کو ثابت کیا کہ ہمیں اندر تک رسائی حاصل ہونی چاہیے تاکہ ہم اس بات کو یقینی بنا سکیں کہ لوگ مسلسل اپنی ضروریات پوری کر سکیں۔‘
انہوں نے کہا کہ تجارتی خوراک اور دیگر اشیاء کو غزہ میں لانے کی معمولی بہتری سے قیمتوں میں کچھ کمی ضرور آئی ہے، لیکن زیادہ تر لوگ اب بھی خوراک خریدنے کی سکت نہیں رکھتے۔
میک کین نے کہا کہ وہ پر امید ہیں کہ اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف، لیفٹیننٹ جنرل ایال زمیر سے بدھ کے روز ملاقات کے بعد  ڈبلیو ایف پی کو غزہ میں بہتر رسائی حاصل ہو سکے گی۔
اس ملاقات میں انہوں نے مکمل رسائی، محفوظ راستوں کی فراہمی، اور کلیئرنس کے بعد ٹرکوں کو طویل تاخیر کا سامنا نہ کرنے کی ضمانت دینے پر زور دیا۔

شیئر: