Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’حماس سے آزاد فلسطینی ریاست‘، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ووٹنگ آج

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں آج جمعے کو حماس سے آزاد فلسطینی ریاست کے لیے ووٹنگ ہو گی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ’نیویارک ڈیکلیریشن‘ کے نام سے اس قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ ’حماس کو تمام یرغمالیوں کو آزاد کرنا چاہیے اور یہ کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی 7 اکتوبر کو حماس کی طرف سے شہریوں کے خلاف کیے گئے حملوں کی مذمت کرتی ہے۔‘
قرارداد میں ’غزہ میں جنگ کے خاتمے، دو ریاستی حل کے موثر نفاذ کی بنیاد پر اسرائیل-فلسطین تنازع کے منصفانہ، پُرامن اور دیرپا تصفیے کے حصول کے لیے اجتماعی کوششوں‘ کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
اعلامیہ، جس کی عرب لیگ نے پہلے ہی توثیق کی تھی اور جولائی میں اقوام متحدہ کے 17 رکن ممالک بشمول کئی عرب ممالک نے اس پر دستخط کیے تھے، حماس کی مذمت کرنے کے علاوہ اسے غزہ کی قیادت سے مکمل طور پر بےدخل کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’غزہ میں جنگ کے خاتمے کے تناظر میں، حماس کو غزہ میں اپنی حکمرانی ختم کرنی چاہیے اور ایک خودمختار فلسطینی ریاست کے مقصد کے لیے بین الاقوامی تعاون اور حمایت کے ساتھ اپنے ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کر دینا چاہییں۔‘
یہ ووٹنگ 22 ستمبر کو نیویارک میں ریاض اور پیرس کی مشترکہ صدارت میں ہونے والے اقوام متحدہ کے آئندہ سربراہی اجلاس سے پہلے ہو رہی ہے۔
اس سربراہی اجلاس  میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں نے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
انٹرنیشنل کرائسز گروپ کے اقوام متحدہ کے ڈائریکٹر رچرڈ گوون نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’حقیقت یہ ہے کہ جنرل اسمبلی بالآخر حماس کی براہِ راست مذمت کرنے والے متن کی حمایت کر رہی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ اب کم از کم فلسطینیوں کی حمایت کرنے والی ریاستیں اسرائیلی الزامات کو رد کر سکتی ہیں کہ وہ حماس کو واضح طور پر رعیات دیتی ہیں۔
’نیویارک ڈیکلیریشن‘ میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مینڈیٹ کے تحت تباہ شدہ علاقے میں ’عارضی بین الاقوامی استحکام مشن‘ کی تعیناتی پر بحث شامل ہے جس کا مقصد فلسطینی شہری آبادی کے ساتھ تعاون اور فلسطینی اتھارٹی کو سکیورٹی کی ذمہ داریوں میں سہولت فراہم کرنا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے جمعرات کو کہا تھا کہ ’ہم اپنا وعدہ پورا کرنے جا رہے ہیں کہ کوئی فلسطینی ریاست نہیں ہو گی۔‘

 

شیئر: