حکومت کو ڈیٹا فراہم نہ کرنے پر انڈونیشیا میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد
جمعہ 3 اکتوبر 2025 17:40
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
ٹک ٹاک نے حکومت کو لائیو سٹریمنگ ڈیٹا تک رسائی نہیں دی (فوٹو: روئٹرز)
انڈونیشیا نے مشہور ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک کی رجسٹریشن معطل کر دی ہے۔
خبر رساں ایجسنی روئٹرز کے مطابق انڈونیشین وزارت اطلاعات و ابلاغ کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا کیونکہ کمپنی نے اپنی لائیو سٹریمنگ فیچر سے متعلق مکمل ڈیٹا حکومت کو فراہم نہیں کیا۔
اس معطلی کے بعد اصولاً ملک میں ٹک ٹاک تک رسائی ممکن نہیں ہونی چاہیے تاہم جمعے کو روئٹرز نے رپورٹ کیا کہ ایپ معمول کے مطابق دستیاب ہے البتہ وزارت کی جانب سے اس معاملے پر فوری وضاحت نہیں کی گئی۔
وزارت اطلاعات کے ایک عہدیدار کے مطابق ’بعض ایسے اکاؤنٹس جو آن لائن جوا بازی سے منسلک تھے، انہوں نے حالیہ عوامی مظاہروں کے دوران ٹک ٹاک کی لائیو سہولت کا استعمال کیا۔‘
یہ مظاہرے اگست کے آخر سے ستمبر تک جاری رہے جن میں اراکینِ پارلیمنٹ کے الاونسز اور پولیس تشدد کے خلاف عوام نے شدید احتجاج کیا۔
ٹک ٹاک نے مظاہروں کے دوران اپنی لائیو سہولت عارضی طور پر معطل کر دی تھی اور مؤقف اختیار کیا تھا کہ یہ قدم پلیٹ فارم کو محفوظ رکھنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
کمپنی کے ترجمان نے جمعے کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ٹک ٹاک ان تمام ممالک کے قوانین کا احترام کرتا ہے جہاں وہ کام کر رہا ہے اور وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے انڈونیشین حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔‘
وزارت اطلاعات کے مطابق حکومت نے کمپنی سے ٹریفک، سٹریمنگ اور آمدنی سے متعلق مکمل معلومات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن ٹک ٹاک نے داخلی پالیسیوں کا حوالہ دیتے ہوئے مکمل معلومات فراہم نہیں کیں۔
مزید کہا گیا ہے کہ ’اسی بنیاد پر وزارت اطلاعات و ابلاغ نے ٹک ٹاک کو اس کی قانونی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے کا مرتکب پایا اور اس کی رجسٹریشن معطل کر دی۔‘
انڈونیشیا کے قوانین کے مطابق ملک میں کام کرنے والی ہر ڈیجیٹل کمپنی پر لازم ہے کہ وہ حکومتی نگرانی کے مقصد کے تحت اپنا مکمل ڈیٹا فراہم کرے، بصورت دیگر اس کی سروسز بند کی جا سکتی ہیں۔
