ذہین مینوفیکچرنگ سعودی عرب میں صنعتی تبدیلی کا بنیادی ستون
ہفتہ 18 اکتوبر 2025 11:07
’اس کا مقصد قومی معیشت کو متنوع بنانا اور صنعت کو معاشی ترقی کا بنیادی ستون بنانا ہے‘ ( فوٹو: سبق)
سعودی عرب کا صنعتی شعبہ جامع اسٹریٹجک تبدیلی کے عمل سے گزر رہا ہے جس کی قیادت قومی پروگرام اور اقدامات کر رہے ہیں جن کا مقصد مستحکم اور مسابقتی صنعتی معیشت کی بنیاد رکھنا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق یہ تبدیلی وزارتِ صنعت و معدنی وسائل کے اس عزم کی عکاسی کرتی ہے جو وہ سعودی وژن 2030 کے اہداف کے حصول کے لیے کر رہی ہے۔
اس کا مقصد قومی معیشت کو متنوع بنانا اور صنعت کو معاشی ترقی کا بنیادی ستون بنانا ہے۔
اس کے لیے صنعتی صلاحیتوں کی تعمیر، معیاری سرمایہ کاریوں کی حوصلہ افزائی، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال، صنعتی بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور قومی افرادی قوت کو بااختیار بنانا شامل ہے۔

جدید و ذہین مینوفیکچرنگ (Advanced Smart Manufacturing) اس تبدیلی کے بنیادی محرکات میں سے ایک ہے، جو مصنوعی ذہانت، انٹرنیٹ آف تھنگز (IoT) اور تھری ڈی پرنٹنگ جیسی جدید ٹیکنالوجیز کے استعمال پر مبنی ہے۔
یہ ٹیکنالوجیز پیداوار کی کارکردگی بڑھانے، مسابقتی صلاحیت مضبوط کرنے اور جدت کے نئے افق کھولنے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں۔
قومی صنعتی حکمتِ عملی نے ان اہداف کو آگے بڑھاتے ہوئے کئی نمایاں اقدامات کیے ہیں، جن میں سب سے اہم ’فیکٹریز آف دی فیوچر‘ پروگرام ہے، جس کا مقصد 4,000 روایتی کارخانوں کو عالمی معیار کے مطابق سمارٹ فیکٹریز میں تبدیل کرنا ہے۔
عالمی صنعتی تجربات سے ظاہر ہوتا ہے کہ مصنوعی ذہانت مصنوعات کے معیار کی نگرانی بہتر بنانے اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنے میں مرکزی کردار ادا کر رہی ہے، جبکہ انٹرنیٹ آف تھنگز توانائی و وسائل کے انتظام اور سپلائی چین کی لمحہ بہ لمحہ نگرانی کے لیے مربوط نظام فراہم کرتا ہے۔
اسی طرح تھری ڈی پرنٹنگ نے مصنوعات کی تیاری میں تیزی، ذخائر پر انحصار میں کمی اور طویل سپلائی چینز کو مختصر بنانے کے وسیع امکانات کھول دیے ہیں۔

یہ ٹیکنالوجیز اب صرف اضافی اختیارات نہیں بلکہ صنعتی منظرنامے کو ازسرِنو تشکیل دینے کے اسٹریٹجک اوزار بن چکی ہیں۔
مقامی سطح پر، جنرل اتھارٹی برائے شماریات کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ یہ تبدیلی صنعتی شعبے کی کارکردگی پر مثبت اثر ڈال رہی ہے۔
جولائی 2025 میں صنعتی پیداوار کا اشاریہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 6.5% بڑھا جو کہ بالخصوص مینوفیکچرنگ ایکٹیویٹیز کے نمو کا نتیجہ ہے جو کہ ملکی صنعت کا جوہر ہیں کیونکہ وہ خام مال کو اعلیٰ قدر کی مصنوعات میں تبدیل کرتی ہیں۔
یہ ترقی صنعتی ترقیاتی پروگراموں کے براہِ راست اثر کو ظاہر کرتی ہے جو مسابقتی صلاحیت بڑھانے اور پیداوار کی کارکردگی بہتر بنانے میں معاون ہیں۔
وزارتِ صنعت و معدنی وسائل کی مسلسل سرگرمیاں اس کے سمارٹ مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجیز کے عملی نفاذ کے عزم کو واضح کرتی ہیں، خاص طور پر صنعتی اور معدنی شعبوں میں۔

سعودی صنعتی شعبہ تیزی سے ڈیجیٹل تبدیلی کے عمل میں ہے، جو ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے کی ترقی، مصنوعی ذہانت، IoT، اور روبوٹکس کے تیز رفتار نفاذ سے تقویت پا رہا ہے۔
یہ جدید ٹیکنالوجیز صنعت و کان کنی کے تمام مراحل میں انقلابی تبدیلی لا رہی ہیں، بڑے ڈیٹا کے تجزیے کے ذریعے مصنوعات کے ڈیزائن و انجینئرنگ میں بہتری سے لے کر سپلائی چینز اور لاجسٹک خدمات کی خودکاریت اور اعلیٰ معیار کی نگرانی تک، جس کے نتیجے میں ضیاع میں کمی اور صارفین کے اطمینان میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہی کوششوں کے تسلسل میں، انڈسٹریل ٹرانسفارمیشن سعودی عرب کے عنوان سے ایک بین الاقوامی صنعتی نمائش دسمبر 2025 میں ریاض میں منعقد ہوگی۔ اس کا اہتمام وزارتِ صنعت و معدنی وسائل کی سرپرستی میں جرمن کمپنی Deutsche Messe اور سعودی ریاض ایکزیبیشن کمپنی کے اشتراک سے کیا جا رہا ہے۔
یہ نمائش جدید سمارٹ مینوفیکچرنگ ایپلی کیشنز کی نمائش اور بین الاقوامی صنعتی شراکت داریوں کے قیام کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ثابت ہوگی، جو ٹیکنالوجی کی منتقلی اور مقامی کاری (Localization) کو فروغ دے گی۔
نمائش میں کانفرنسز، ورکشاپس، اور سیمینارز کے ساتھ جدت، اختراع اور ہیکاتھون مقابلے بھی شامل ہوں گے۔
خصوصی توجہ قومی افرادی قوت کی تربیت و صلاحیت سازی پر ہوگی، خاص طور پر طلبہ، انجینئرز اور ٹیکنیشنز کے لیے تاکہ صنعتی و تعلیمی شعبوں میں ہم آہنگی بڑھے اور مستقبل کی صنعت کے رہنما تیار کیے جا سکیں۔