القضیمہ مرکز کے آثارِ جو آج بھی اپنی عظمتِ رفتہ کی داستان سناتے ہیں
القضیمہ مرکز جدہ اور رابغ کے درمیان ساحلی علاقے میں واقع ہے (فوٹو: ایس پی اے)
جدہ سے مدینہ منورہ کے راستے میں آنے والی رابغ کمشنری کے جنوب میں القضیمہ مرکز کے آثارِ قدیمہ آج بھی وہاں آنے والوں کو بہ زبان خاموشی اپنی عظمتِ رفتہ کی داستان سناتے ہیں۔
یہ علاقہ کسی زمانے میں عازمین اورعمرہ زائرین کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہوا کرتا تھا۔
تجارتی قافلے اس مرکز میں قیام کرتے اوریہاں کے بازاروں میں اپنا مال تجارت فروخت کیا کرتے تھے۔
سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق مٹی اور گارے سے بنے کچے مکانوں کے درو دیوار کے آثار آج بھی یہاں موجود ہیں جہاں کبھی زندگی کی گہما گہمی ہوا کرتی تھی۔
’القضیمہ‘ کا یہ قدیم بازار علاقے کی اقتصادی ترقی و خوشحالی کے حوالے سے دل کی حثیت رکھتا تھا۔

یہاں کے آثار دیکھ کر بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ بازار کی دکانیں آمنے سامنے ہوا کرتی ہوں گی جبکہ درمیان میں پتلی راہداریاں لوگوں کی آمد ورفت کے لیے بنائی گئی تھیں۔
وقت نے اس بستی کے مکانوں کی دیواروں پر اپنے گہرے نقوش چھوڑے ہیں۔

گارے و چکنی مٹی سے بنے کچے مکانات کی بلند دیواریں اور محراب دار دروازے کے کچھ نشانات آج بھی موجود ہیں جو عہد رفتہ کی طرز تعمیر اور ہنرمندوں کی مہارت کو اجاگر کرتے ہیں ۔
القضیمہ کا قدیم محلہ جدہ اور رابغ کے درمیان ساحلی علاقے میں واقع ہے یہ قدیم علاقہ ماضی میں تجارت کا اہم مرکز ہوا کرتا تھا جو بحری اور زمینی تجارتی قافلوں کی قیام گاہ اور تجارتی اشیا کے تبادلے کا اہم مقام بھی تھا۔
