دہلی کے لال قلعے کے قریب کار میں دھماکہ میں 8 افراد ہلاک، 19 زخمی
انڈین دارالحکومت نئی دہلی کے مصروف علاقے میں پیر کے روز ایک کار میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور 19 زخمی ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پولیس نے ابھی تک دھماکے کی وجوہات نہیں بتائیں، تاہم کہا ہے کہ فارنزک اور انسدادِ دہشت گردی کے ادارے لال قلعہ کے قریب واقع جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے مرنے والوں کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ انہوں نے وزیرِ داخلہ امیت شاہ اور دیگر حکام کے ساتھ صورتِ حال کا جائزہ لیا ہے۔
وزیراعظم مودی نے ایک بیان میں کہا کہ ’دہلی میں دھماکے میں اپنے پیاروں کو کھونے والوں سے تعزیت... زخمی افراد جلد صحت یاب ہوں۔ حکام متاثرہ افراد کی مدد کر رہے ہیں۔‘
یہ دھماکہ شام کے وقت اس وقت ہوا جب لوگ دفاتر سے گھروں کو واپس جا رہے تھے۔ واقعہ پرانے دہلی کے گنجان علاقے میں ایک میٹرو سٹیشن کے قریب پیش آیا۔
نئی دہلی کے ڈپٹی چیف فائر آفیسر اے کے ملک نے بتایا کہ اب تک آٹھ افراد ہلاک اور 19 زخمی ہیں۔
’انتہائی افسوسناک واقعہ‘
دہلی کے پولیس کمشنر ستیش گولچا نے صحافیوں کو بتایا کہ ’ایک آہستہ چلتی ہوئی گاڑی سرخ بتی پر رکی تھی کہ اس میں دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں قریبی گاڑیاں بھی متاثر ہوئیں۔‘
عینی شاہدین نے بتایا کہ سڑک پر جگہ جگہ خون کے دھبے دیکھے جا سکتے تھے۔
ایل این جے پی ہسپتال میں ہنگامی وارڈ میں افراتفری کا عالم تھا، جہاں زخمیوں کو لایا جا رہا تھا اور ڈاکٹر فوری طبی امداد فراہم کر رہے تھے۔
ایک خاتون اپنے شوہر کے علاج کے دوران وارڈ کے باہر رو پڑیں۔
انہوں نے روتے ہوئے کہا کہ ’میں انہیں اس حالت میں نہیں دیکھ سکتی۔‘ اس دوران ان کا بھائی انہیں دلاسا دینے کی کوشش کر رہا تھا۔
اپوزیشن رہنما راہل گاندھی نے اپنے بیان میں کہا کہ ’لال قلعہ میٹرو سٹیشن کے قریب کار دھماکے کی خبر انتہائی دل خراش ہے۔‘
دھماکے کے نتیجے میں کم از کم چھ کاریں اور متعدد رکشے آگ کی لپیٹ میں آ گئے۔
پولیس نے قریبی ہسپتال کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا، جبکہ اہلکار ہسپتال کی راہداریوں میں گشت کرتے رہے۔
باہر، متاثرین کے پریشان رشتہ دار اپنے پیاروں کی خیریت معلوم کرنے کے لیے جمع ہو گئے۔
ایک خاتون مسرت انصاری نے بتایا کہ ان کے بھائی کو اس وقت چوٹ لگی جب ایک جلتی ہوئی کار ان کی موٹر سائیکل سے ٹکرا گئی۔
انہوں نے کہا کہ ’اس نے فون کر کے بتایا کہ اس کی ٹانگ زخمی ہو گئی ہے اور وہ چل نہیں پا رہا۔‘
لال قلعہ، جو مغل دور میں 1648 میں مکمل ہوا، انڈیا کی تاریخی ترین عمارتوں میں سے ایک ہے۔
انڈین وزرائے اعظم یومِ آزادی کے موقع پر اسی کے فصیل سے قوم سے خطاب کرتے ہیں، اور اس کی تصویر ملک کے سب سے بڑے کرنسی نوٹ پر بھی چھپی ہوئی ہے۔
