پنجاب میں جائیداد کی خرید و فروخت، اوورسیز پاکستانیوں کے لیے سم کارڈ کی شرط ختم
پنجاب میں جائیداد کی خرید و فروخت، اوورسیز پاکستانیوں کے لیے سم کارڈ کی شرط ختم
منگل 11 نومبر 2025 7:53
رائے شاہنواز -اردو نیوز، لاہور
پنجاب لینڈ ریکارڈز اتھارٹی کو 2017 میں منظور شدہ پی ایل آر اے ایکٹ کے تحت قائم کیا گیا۔ (فوٹو: حکومتِ پنجاب)
جائیداد منتقلی سے متعلق پنجاب لینڈ ریکارڈز اتھارٹی نے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے سٹامپ پیپر کے اجرا کے لیے رجسٹرڈ سم کارڈ کی شرط ختم کر دی ہے۔
پنجاب لینڈ ریکارڈز اتھارٹی نے اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ای سٹیمپ پیپرز جاری کرنے کی پالیسی میں تبدیلی کا اعلان باقاعدہ نوٹیفکیشن کے ذریعے کیا ہے۔
نئی پالیسی کے مطابق اب اوورسیز پاکستانیوں کو رجسٹرڈ پاکستانی سم کارڈ کی شرط پوری کرنے کی ضرورت نہیں۔ یہ فیصلہ اتھارٹی کی جانب سے اوورسیز کمیونٹی کی شکایات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
پی ایل آر اے کے بیان کے مطابق یہ قدم ملک سے باہر رہنے والے پاکستانیوں کو ڈیجیٹل سہولیات تک آسان رسائی فراہم کرنے کا حصہ ہے تاکہ وہ اپنی جائیدادوں کے معاملات بغیر کسی تاخیر کے نمٹا سکیں۔
سم کارڈ کی پابندی کیوں عائد کی گئی؟
اسی سال ستمبر میں پی ایل آر اے نے ای سٹیمپ پیپرز کی ڈیجیٹل خریداری کی پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے زمین کی خرید و فروخت کے لیے تمام افراد کے قومی شناختی کارڈ پر ان کے نام رجسٹرڈ موبائل نمبر ہونا لازمی قرار دیا تھا۔
اس پالیسی کو ’سم ویریفائیڈ ڈیجیٹل سٹیمپ پیپر سسٹم‘ کا نام دیا گیا۔ جس کا مقصد جائیداد کی خر یدو فروخت میں دھوکہ دہی روکنا تھا۔
ترجمان پی ایل آر اے کے مطابق ’اس سے قبل جعلی سم نمبروں سے ہونے والے فراڈ کی بھرمار تھی مگر اس پالیسی سے اب ہر سٹامپ پیپر کے لیے او ٹی پی جاری ہوتا ہے جو رجسٹرڈ سم پر ہی موصول ہو سکتا تھا۔ تاہم اس میں اوورسیز پاکستانیوں کو دقت اس لیے آئی کہ وہ پاکستان کی سم استعمال نہیں کر سکتے۔‘
نئی پالیسی کے مطابق اب اوورسیز پاکستانیوں کو رجسٹرڈ پاکستانی سم کارڈ کی شرط پوری کرنے کی ضرورت نہیں۔ (فوٹو: ورلڈ بینک)
یہ پابندی اوورسیز پاکستانیوں کے لیے اس وقت بڑی مشکل کا باعث بن گئی جب برطانیہ امریکہ یا خلیجی ممالک میں رہنے والے افراد کے پاس پاکستانی سم کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے وہ او ٹی پی وصول نہیں کر پا رہے تھے جس کی وجہ سے ان کے نام سٹیمپ پیپر بھی جاری نہیں ہو رہے تھے۔
اب اوورسیز پاکستانیوں کو یہی او پی ٹی ان کے رجسٹرڈ ای میل ایڈریس پر موصول ہو گا۔ یعنی دوسرے لفظوں میں سٹیمپ پیپر کے لیے پنجاب میں ابھی رجسٹرڈ سم کارڈ کا ہونا ضروری ہے۔ تاہم اگر آپ اوورسیز پاکستانی ہیں تو وہی او پی ٹی جو رجسٹرڈ سم کارڈ پر موصول ہونا تھا وہ آپ کے ای میل ایڈریس پر موصول ہو گا اور وہ اپنے وکیل کو دے کر یا براہ راست بھی آپ اپنے نام کا ای سٹمپ پیپر جاری کروا سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ پنجاب لینڈ ریکارڈز اتھارٹی (پی ایل آر اے) کو 2017 میں منظور شدہ پی ایل آر اے ایکٹ کے تحت قائم کیا گیا تھا جو بورڈ آف ریوینیو حکومتِ پنجاب کے زیرِ انتظام کام کرتی ہے۔ یہ اتھارٹی زمینی ریکارڈ کو جدید، شفاف اور محفوظ بنانے کے لیے قائم کی گئی۔
سم کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے اوورسیز پاکستانیوں کو جائیداد کی خرید و فروخت میں مشکل کا سامنا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
وزیراعلٰی شہباز شریف نے پنجاب میں زمینی دھوکہ دہی اور جعلی دستاویزات کے واقعات کو روکنے کے لیے اس نظام کو ڈیجیٹل کیا۔ آج پی ایل آر اے کی ویب سائٹ کے ذریعے لاکھوں لوگ فرد، میوٹیشن، ای گرداوری اور رجسٹری جیسی سہولیات حاصل کرتے ہیں۔
اوورسیز پاکستانیوں کے لیے پی ایل آر اے نے گزشتہ دو سالوں میں کئی مخصوص اقدامات بھی کیے ہیں جس میں تمام پاکستانی سفارتخانوں میں زمین کی خرید و فروخت سے متعلق تمام سروسز ڈیجیٹلی دستیاب ہیں۔ جسے اوورسیز پاکستانی بھی حاصل کر سکتے ہیںاور کہیں بھی بیٹھ کر پاکستان میں اپنی جائیداد خرید یا فروخت کر سکتے ہیں۔