Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آپریشن 14 گھنٹے تک جاری رہا‘، ’دہشت گرد وانا کیڈٹ کالج کے طلبہ کو یرغمال بنانا چاہتے تھے‘

صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان کے صدر مقام وانا میں پیر کو کیڈٹ کالج پر عسکریت پسندوں نے حملہ کیا اور عصر کے وقت پانچ بجے کے قریب پہلے خودکش دھماکے سے کیڈٹ کالج کے گیٹ کو اُڑایا۔
دھماکے سے کالج کی قریبی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ ترجمان ضلعی پولیس کے مطابق ’10 نومبر کو ہونے والے اس دھماکے میں سکیورٹی اہلکاروں سمیت 15 افراد زخمی ہوئے۔‘
پولیس ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ ’خودکش حملے کے بعد تین سے چار دہشت گردوں نے گیٹ سے کالج کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی، تاہم سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کر کے اسے ناکام بنا دیا۔‘
’سکیورٹی فورسز نے عمارت میں داخل ہونے سے پہلے ہی دو دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا جبکہ دیگر حملہ آوروں کے خلاف پوری رات کلیرنس آپریشن کرکے اُن کا بھی خاتمہ کردیا۔‘
ڈی پی او جنوبی وزیرستان طاہر شاہ وزیر اور ایف سی کمانڈنٹ نے کیڈٹ کالج وانا کا دورہ کیا اور آپریشن کی نگرانی کی۔ 
 سکیورٹی حکام نے منگل کے روز کیڈٹ کالج کو کلیئر کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’حملے کے بعد 14 گھنٹے تک آپریشن جاری رہا۔‘
’حملے کے وقت 525 کیڈٹس سمیت تقریباً 650 افراد کیڈٹ کالج کی مختلف عمارتوں میں موجود تھے جنہیں بحفاظت ریسکیو کرلیا گیا ہے۔‘ 
سکیورٹی ذرائع کے مطابق ’آپریشن کو احتیاط اور پیشہ ورانہ مہارت سے مکمل کیا گیا، کیڈٹس کو رہائشی عمارت سے بحفاظت نکالا گیا جن میں کالج کا عملہ بھی موجود تھا۔‘ 
وانا سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن نصیب داوڑ نے بتایا کہ ’کیڈٹ کالج، وانا بازار سے چھ کلومیٹر دُور واقع ہے مگر دھماکے کی آواز وہاں تک سُنی گئی۔‘
 ان کا مزید کہنا تھا ’پوری رات گولیوں کی تڑتڑاہٹ سنائی دیتی رہی، دھماکے سے زمین لرز اُٹھی جبکہ خوف کی وجہ سے مقامی افراد نے رات جاگ کر گزاری۔‘ 
نصیب داوڑ کے مطابق ’دہشت گردوں کے حملے کے بعد قریبی بازار بند کروا دیے گئے جبکہ کیڈٹ کالج جانے والے تمام راستے بھی ٹریفک کے لیے بند کر دیے گیے تھے۔‘ 
وانا پولیس کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ ’دہشت گرد کالج کے اندر کیڈٹس کو یرغمال بنانے کا منصوبہ بنا کر آئے تھے۔‘ 
ان کے مطابق ’سکیورٹی فورسز نے موثر کارروائی سے فتنہ الخوارج کا منصوبہ خاک میں ملا دیا۔ فورسز نے تین مراحل میں کیڈٹس اور کالج کے عملے کو بحفاظت ریسکیو کر کے دوسری جگہ منتقل کیا۔‘ 
کیڈٹ کالج میں وزیرستان کے علاوہ بنوں اور دیگر قبائل کے نوجوان زیرِتعلیم ہیں جو کالج کے ہاسٹل میں رہائش پذیر ہیں۔ 
وزیراعلٰی خیبر پختونخوا کا بیان 
 وزیرِاعلٰی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے وانا کیڈٹ کالج پر حملے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ’معصوم طلبہ اور تعلیمی اداروں کو نشانہ بنانا انتہائی بُزدلانہ اقدام ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’حکومت صوبے سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پُرعزم ہے، اس سلسلے میں بدھ کو صوبائی اسمبلی کی عمارت میں امن جرگہ بھی منعقد کیا جا رہا ہے جس میں تمام سیاسی، مذہبی اور قبائلی عمائدین شریک ہوں گے۔‘

شیئر: