تھوڑی مایوسی ہوئی کہ زیلنسکی نے امن تجویز نہیں پڑھی: صڈر ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز کہا کہ انہیں یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی سے ’تھوڑی سی مایوسی‘ ہوئی ہے کیونکہ انہوں نے روس کے ساتھ جنگ ختم کرنے کے منصوبے پر ابھی تک سنجیدگی سے غور نہیں کیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹرمپ نے کینیڈی سینٹر آنرز کی ریڈ کارپٹ تقریب میں صحافیوں کے سوال کے جواب میں کہا کہ ’تو ہم صدر پیوٹن سے بات کر رہے ہیں اور ہم یوکرینی رہنماؤں سے بھی بات کر رہے ہیں،جن میں صدر زیلنسکی بھی شامل ہیں، اور مجھے کہنا پڑتا ہے کہ مجھے تھوڑی سی مایوسی ہوئی ہے کہ صدر زیلنسکی نے ابھی تک اس تجویز کو نہیں پڑھا، چند گھنٹے پہلے تک یہی صورتحال تھی۔‘
امریکی اور یوکرینی حکام، بشمول زیلنسکی، کے درمیان کئی روز تک جاری رہنے والے مذاکرات ہفتے کے روز کسی نمایاں پیش رفت کے بغیر ختم ہوئے، حالانکہ زیلنسکی نے ’حقیقی امن‘ کے لیے مزید بات چیت جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔
یہ مذاکرات اس کے بعد ہوئے جب امریکی ایلچی سٹیو وٹکوف اور جیرڈ کشنر نے کریملن میں روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کی، جس میں ماسکو نے امریکی تجویز کے کچھ حصوں کو مسترد کر دیا۔
امریکی منصوبہ گزشتہ ماہ منظر عام پر آنے کے بعد سے کئی مسودوں سے گزر چکا ہے، کیونکہ اس پر تنقید کی جا رہی تھی کہ یہ روس کے لیے بہت نرم ہے۔
