Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جازان کے پہاڑ ’سحر انگیز حُسن اور متعدل آب و ہوا‘ کے لیے مشہور

جازان کے مختلف علاقوں میں بادلوں سے ڈھکے ہوئے پہاڑ فطری حُسن کی خوبصورت تصویر پیش کرتے ہیں۔
کچھ پہاڑ، گھنے جنگلوں میں گھرے ہوئے ہیں اور طرح طرح کے پرندوں اور جنگلی حیات کا مسکن ہیں اور کہیں اونچے نیچے کھیتوں میں سعودی کافی اور خوشبودار پودوں کی کاشت ہوتی ہے۔
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق دوسری جانب نگاہ دوڑائیں تو دور تک لینڈ سکیپ نظر آتا ہے، یکدم بلند ہوئی ہوئی پہاڑوں کی چوٹیاں اور تقریباً عمودی ڈھلانیں کوہ پیمائی کرنے والوں کے چہروں پر خوشی بکھیرتی ہیں اور مہم جو خود بخود ایسے مقامات کی جانب کھنچے چلے آتے ہیں۔
لیکن ان جگہوں پر آنے والے صرف سیاح یا مہم جُو ہی نہیں، بلکہ وہ افراد جنھیں تاریخ اور فطرت سے گہری وابستگی ہے وہ بھی ان مقامات کو دیکھنے آتے ہیں۔
انھیں یہاں پر آثارِ قدیمہ کی وہ تحریریں بھی دیکھنے کو مل جاتی ہیں جو ہزاروں برس پرانی ہیں۔

اس کے علاوہ یہاں خوبصورت دیہات ہیں جنہیں روایتی طور پر پتھروں سے سجایا گیا ہے اور ان کے فنِ تعمیر کی مخصوص ثقافتی میراث آج بھی  محفوظ ہے۔
السروت پہاڑوں کے کچھ حصے مملکت کے جنوب مغربی علاقوں تک پھیلے ہوئے ہیں جن میں جازان کے پہاڑی علاقے، دیگر خطوں میں واقع میدانی اور ساحلی علاقوں کے برعکس اپنے سحر انگیز حُسن اور متعدل آب و ہوا کے لیے خاص طور پر جانے جاتے ہیں۔
پہاڑوں کے عالمی دن کے موقع پر جو ہر سال 11 دسمبر کو منایا جاتا ہے، جازان کے پہاڑ اپنے شاندار محلِ وقوع، ڈرامائی بناوٹ اور بہترین ماحولیاتی تنوع پر ناز کرتے نظر آتے ہیں۔

اس علاقے میں سبزہ کی بھی بہتات ہے جن میں آرکیسیا اور جنگلی زیتون کے درخت خاص طور پر قابلِ ذکر ہیں۔
یہاں اُن نایاب پودوں کی اقسام بھی ملتی ہیں جو جازان کے ماحولی نظام میں انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔

 

شیئر: