Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’امن معاہدے پر دستخط کے حوالے سے مذاکرات ہوں گے‘

اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے طالبان کے ایک ترجمان نے اس کی تصدیق کی۔ فوٹو: اے ایف پی
امریکہ اور طالبان کے درمیان قطر کے دارالحکومت دوحہ میں گذشتہ روز شروع ہونے والے امن مذاکرات آج بھی جاری رہیں گے۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے طالبان ترجمان سہیل شاہین نے اس کی تصدیق کی اور کہا کہ 'ہمارے اور امریکہ کے درمیان امن مذاکرات کل سے دوبارہ بحال ہوئے ہیں۔ آج دوپہر کو پھر ہمارے مذاکرات کا سلسلہ وہیں سے شروع ہوگا جہاں کل ختم ہوا تھا۔
سہیل شاہین نے مزید بتایا کہ 'آج بھی ہم معاہدے پر دستخط کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔ اس کے علاوہ اس سے جڑے دیگر موضوعات پر بھی بات چیت ہوگی۔‘

 

واضح رہے کہ نومبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اچانک افغانستان کے دورے پر گئے تھے اور اعلان کیا تھا کہ ’امریکہ نے طالبان کے ساتھ دوبارہ مذاکرات شروع کر دیے ہیں اور افغانستان میں اپنی افواج کی تعداد بتدریج کم کرتے رہیں گے۔‘
انہوں نے افغان صدر اشرف غنی سے بگرام ایئر بیس پر ملاقات بھی کی تھی۔
اس بارے میں سہیل شاہین نے کہا تھا کہ رابطہ نہیں ہوا لیکن اگر امریکہ نے مذاکرات کے لیے رابطہ کیا تو اس کا مثبت جواب دیا جائے گا۔
’امن معاہدے پر کام مکمل ہو چکا ہے جس پر صرف دستخط ہونا باقی ہیں۔ ہمارے ساتھ اگر مذاکرات کے لیے رابطہ کیا جائے گا تو ہم مثبت جواب دیں گے۔‘

ستمبر میں کابل میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد کی ہلاکت کے باعث ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے امن مذاکرات معطل کر دیے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے کہا کہ ’امریکہ اور ہمارا براہ راست رابطہ ہے، ہم ایک سال تک مذاکرات کرتے رہے۔ امن معاہدہ بھی مکمل ہو چکا ہے۔ امن مذاکرات کے حوالے سے پاکستان یا دوسرے ممالک اگر کوششیں کر رہے ہیں تو ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔‘
رواں برس ستمبر میں کابل میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد کی ہلاکت کے باعث امریکی صدر نے ایک ٹویٹ کے ذریعے کہا تھا کہ انہوں نے امن مذاکرات معطل کر دیے ہیں۔
اسی ماہ امریکی حکام اور افغان طالبان کے درمیان طے کمیپ ڈیوڈ میں ایک خفیہ ملاقات بھی فوری طور پر منسوخ کر دی گئی تھی۔
 

شیئر: