Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ابوظہبی کے ساتھ معاشی رابطوں پر زور

پاکستان کے وزیراعظم اور ابو ظہبی کے ولی عہد شیخ زید بن النہیان کے درمیان ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، معاشی ترقی اور انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کی صورتحال کے علاوہ افغانستان کے امن عمل پر بات چیت ہوئی۔
پاکستان کی وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح دوروں کے تبادلوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور معاشی رابطوں کی اہمیت پر زور دیا۔
بیان کے مطابق اس موقع پر وزیراعظم نے پاکستان کی بڑھتی معاشی ترقی، بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے کاروبار کے بڑھتے مواقع کا ذکر بھی کیا اور کہا کہ متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات اور مراعات دی جائیں گی۔  
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چھوٹی اور درمیانی درجے کی صنتعوں میں بھی سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں۔
وزیراعظم نے یواے ای میں کام کرنے والے 16 لاکھ پاکستانیوں کے ملکی معیشت میں کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ یو اے ای کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔
وزیراعظم نے پاکستان کا سماجی و معاشی، خصوصاً صحت اور تعلیم کے شعبوں میں مدد کے لیے یواے ای کی قیادت اور عوام کا شکریہ بھی ادا کیا۔
وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے ولی عہد کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں 150 دن سے جاری طویل لاک ڈاؤن کے علاوہ شہریت کے ترمیمی بل کے منفی نتائج سے بھی آگاہ کیا۔
پاکستان کے وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کشمیر میں جاری انڈین حکومت کے مظالم کے خلاف اقدامات کرے۔
’ عالمی برادری انڈیا پر زور دے کہ کشمیر میں لاک ڈاؤن اور دیگر پابندیوں کو فوری ختم کیا جائے۔ کنٹرول لائن پر تناؤ کم کیا جائے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر کے مسئلے کو حل کیا جائے۔
اس ملاقات میں افغان امن عمل اور اس حوالے سے پاکستان کی کوششوں پر  بات ہوئی۔

نور خان ایربیس پر وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ کے ارکان کے ہمراہ ولی عہد ابو ظہبی اور ان کے وفد کا استقبال کیا (فوٹو:وزیراعظم آفس)

ولی عہد محمد بن زید النہیان پاکستان کے ساتھ سٹریٹیجک اہمیت پر بھی بات چیت کی۔
ابو ظہبی کے ولی عہد نے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام اور مسائل کے پرامن حل کے لیے متحدہ عرب امارات کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
ابو ظہبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر شیخ محمد بن زید النہیان آج جمعرات کو ایک روزہ دورے پر پاکستان پہنچے۔ وہ 2020 میں پاکستان کا دورہ کرنے والی پہلی عالمی شخصیت ہیں۔
پاکستان پہنچنے پر چکلالہ کے نور خان ایئربیس پر وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ کے ارکان کے ہمراہ ولی عہد ابو ظہبی اور ان کے وفد کا استقبال کیا۔ وزیراعظم عمران خان خود گاڑی چلا کر مہمان کو وزیراعظم ہاؤس لے کر گئے۔
ولی عہد کے ہمراہ اماراتی کابینہ کے اہم ارکان، اعلی حکام اور کاروباری افراد پر مشتمل ایک اعلی سطح کا وفد بھی پاکستان آیا۔ 
ولی عہد ابوظہبی کے دوسرے دورہ پاکستان کے موقع پر ایئر بیس سے وزیر اعظم ہاؤس تک کے راستے کو خیر مقدمی بینرز اور پاکستان و متحدہ عرب امارات کے جھنڈوں سے سجایا گیا۔
ان خیر مقدمی بینرز پر عربی میں تحریر ہے کہ ’ولی عہد محمد بن زید کو اپنے دوسرے گھر میں خوش آمدید کہتے ہیں۔‘
وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ابوظہبی کے ولی عہد کے دورہ پاکستان کے حوالے سے کہا کہ ’یہ دورہ پاکستان پر عالمی اعتماد کا مظہر ہے۔ وزیر اعظم سے ملاقات میں جہاں دو طرفہ تعلقات پر بات چیت ہوگی وہیں پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے امور بھی زیر غور آئیں گے۔دنیا جانتی ہے کہ پاکستان عمران خان کی قیادت میں محفوظ ہاتھوں میں ہے۔‘
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروق نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا تھا کہ ’شیخ محمد بن زید النہیان اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوگی۔ ہماری قیادت جب بھی ملتی ہے تو عشروں پر محیط تعلقات اور وسیع تر معاملات پر بات چیت کرتی ہے۔
اس ملاقات میں بھی دونوں رہنماوں کے درمیان ملاقات میں باہمی دلچسپی کے دوطرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بات چیت ہوگی۔ متحدہ عرب امارات  اور پاکستان کے درمیان مسلسل اعلی سطح کے دورے اور ملاقاتیں دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار تعلقات کی اہمیت کا مظہر ہیں۔‘

گذشتہ دورے میں ابو ظہبی کے ولی عہد نے تقریباً 6 ارب 20 کروڑ ڈالر کے سپورٹ پیکج کا اعلان کیا تھا 

ترجمان کا کہنا تھا کہ ’یہ دورہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان استوار خصوصی تعلقات کی مضبوطی کا عکاس ہے۔ یہ تعلقات مشترکہ ثقافتی قربت اور اس عزم پر استوار ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کو نئی بلندیوں سے ہمکنار کیا جائے۔‘
دوسری جانب متحدہ عرب امارات کے پاکستان میں تعینات سفیر حمد الذعابی نے اپنے بیان میں کہا کہ ولی عہد ابو ظہبی دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید مظبوط کرنے آ رہے ہیں۔‘
متحدہ عرب امارات تعلیم، صحت اور توانائی کے شعبہ جات میں مشرق وسطی میں پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ متحدہ عرب امارات میں سولہ لاکھ سے زائد پاکستانی مقیم ہیں جو سالانہ جی ڈی پی میں تقریبا 4.5 ارب ڈالر کا زرمبادلہ بھیج کر اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔
یاد رہے کہ ابو ظہبی کے ولی عہد نے گذشتہ سال 5 جنوری کو پاکستان کا دورہ کیا تھا جو کسی بھی عالمی رہنما کی طرف سے سال کا پہلا دورہ پاکستان تھا۔ گذشتہ دورے میں انہوں نے تقریباً 6 ارب 20 کروڑ ڈالر کے سپورٹ پیکج کا اعلان کیا تھا۔

شیئر: