Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاک ڈاؤن: 'پانچ سو مرتبہ سوری لکھو'

شمالی ریاست اتراکھنڈ کے سیاحتی مقامات میں پانچ سو غیر ملکی سیاح ٹھہرے ہوئے ہیں۔ فوٹو ہندوستان ٹائمز
انڈیا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے ملک میں ابتدائی طور پر 21 دن کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا تاہم اب اس میں دو ہفتوں کی توسیع کر دی گئی ہے۔ 
انڈیا میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کو عموماً جرمانہ یا معمولی سزا بھگتنا پڑتی ہے۔
تاہم انڈین این ڈی ٹی وی کے مطابق شمالی ریاست اتراکھنڈ میں غیر ملکی سیاحوں نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی تو انہیں نہ صرف پولیس سے معافی مانگنا پڑی بلکہ پانچ سو مرتبہ ’سوری‘ بھی لکھنا پڑ گیا۔
لاک ڈاؤن کے دوران کسی کو باہر نکلنے یا اجتماع کرنے کی اجازت نہیں اور سماجی فاصلہ رکھنے کے اصول کی پابندی لازمی ہے۔
ریاست اتراکھنڈ کے سیاحتی مقام گنگوتری میں مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے 10 غیر ملکی  چہل قدمی کر رہے تھے کہ ان کو پولیس نے روک لیا۔
سب انسپکٹر ونود کمار شرما کا کہنا تھا کہ سیاح سماجی فاصلہ رکھنے کی ہدایت کی پابندی بھی نہیں کر رہے تھے۔
انسپکٹر ونود نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ ہر ایک سیاح نے پانچ سو مرتبہ لکھا ’میں لاک ڈاؤن کے قواعد کی پابندی نہ کرنے پر معافی مانگتا ہوں۔‘
انہوں نے بتایا کہ تقریباً پانچ سو غیرملکی سیاح گنگوتری میں ٹھہرے ہوئے ہیں اور اکثر لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے نظر آتے ہیں اور کورونا سے بچاؤ کے لیے احتیاط برتنے میں لاپرواہی کرتے ہیں۔

سیاحتی مقام گنگوتری میں سیاح ٹریکنگ کی غرض سے آتے ہیں (فوٹو: فیس بک)

انسپکٹر ونود کا کہنا تھا کہ ان 10 سیاحوں کو سزا دینے کا مقصد دیگر سیاحوں کو سخت پیغام دینا تھا کہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر سزا بھگتنا پڑے گی۔
انڈیا کی ریاست اتراکھنڈ ہمالیہ کے پہاڑی سلسلوں کے لیے مشہور ہے اور یہاں گرمیوں میں بھی پہاڑوں پر برف پڑی رہتی ہے۔ 
ریاست کی خوبصورتی اور سیاحتی مقامات کی وجہ سے بڑی تعداد میں غیر ملکی سیاح یہاں کا رخ کرتے ہیں۔ لیکن انڈیا میں 24 مارچ کو لگنے والے لاک ڈاؤن کے بعد سے سیاحوں کو باہر نکلنے اور گھومنے پھرمنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

شیئر: