Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران پر مزید امریکی پابندیوں کا خطرہ

ایران پر الزام ہے کہ وہ اسلحہ پر پابندی کی خلاف ورزی کر رہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
اگر ایران اقوام متحدہ کی جانب سے ہتھیاروں میں کمی کے معاہدے کی پاسداری نہیں کرتا تو امریکہ کی جانب سے دھمکی دی گئی ہے کہ اس پر سخت پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
عرب نیوز کے مطابق 'سلامتی کونسل کے ساتھ مشترکہ جامع منصوبے کے طور پر ایرانی جوہری معاہدے کی معیاد اکتوبر میں ختم ہونے والی ہے۔'

امریکہ ایران پر جوہری اسلحے کی پابندی برقرار رکھنے کو یقینی بنائے گا (فوٹو: عرب نیوز)

ایران کے لیے خصوصی امریکی مندوب برائن ہک نے تصدیق کی ہے کہ 'اس حکمت عملی کے بارے میں واشنگٹن نے برطانیہ، فرانس اور جرمنی کو آگاہ کر دیا ہے۔'
برائن ہک نے وال سٹریٹ جرنل میں اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ 'امریکہ ایران پر جوہری اسلحے کی پابندی برقرار رکھنے کو یقینی بنائے گا۔'
واشنگٹن نے سلامتی کونسل کی قرارداد تیار کی ہے جس میں سفارت کاری کے ساتھ آگے بڑھا جائے گا اور اس قرارداد کے لیے حمایت حاصل کی جائے گی۔'

ایران ہتھیاروں کی فروخت اور استعمال میں مدد کرے گا (فوٹو: نیوز ویک)

ہاورڈ میں مقیم عرب نیوز کے کالم نگار ماجد رفیع زاد  جو ایران کے معاملات میں ماہر کے طور پر جانے جاتے ہیں نے کہا ہے کہ 'اگر اقوام متحدہ کی جانب سے اکتوبر میں تہران پر عائد پابندی ختم کر دی جاتی ہے تو اس سے خطے کی سلامتی اور استحکام پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔'
'تہران اس سے قبل سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کئی بار مختلف ملیشیاؤں اور دہشت گرد گروہوں کو اسلحہ سمگل کرتے ہوئے پکڑا گیا ہے۔'

ایران پر الزام ہے کہ وہ دہشت گرد گروپوں کو اسلحہ بھیج رہا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

انہوں نے مزید کہا کہ 'ذرا تصور کریں کہ اگر ایرانی حکومت کی جانب سے اسلحے پر عائد پابندی ختم کردی گئی تو ملیشیا گروپوں کواسلحے کی فراہمی میں کس قدر تیزی آجائے گی۔'
مزید یہ کہ تہران اسلحہ سازی کے لیے تربیت یافتہ ٹیموں کے ذریعے فیکٹریوں کی تنصیب اور  ہتھیاروں کی فروخت  اور استعمال میں مدد کرے گا۔'
 
قبل ازیں واشنگٹن نے تہران پر الزام لگایا تھا کہ 'وہ سیٹلائٹ لانچنگ کے ذریعے 2015 کے جوہری معاہدے کی توثیق کرنے والی سلامتی کونسل کی قراردار کے تحت اسلحہ کی پابندی کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے۔'
اقوام متحدہ میں امریکی مشن نے یہ الزامات سلامتی کونسل کمیٹی کے ماہرین کی غیر رسمی ملاقات کے دوران عائد کیے جو قرارداد پر عمل درآمد کی نگرانی کرتی ہیں۔
امریکہ نے ایران کے اسلحے پر پابندی کی خلاف ورزیوں پر بھی بات کی ہے جس میں سلامتی کونسل کے ارکان کو یہ یاد دلاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 'ایران خطے میں یمن ، لبنان ، شام ، عراق اور بحرین میں دہشت گرد گروپوں کو اسلحہ بھیج رہا ہے۔'
امریکہ کی جانب سے کئی ہفتے قبل حوثی باغیوں پر ایرانی ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا جس میں سعودی عرب میں بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون حملوں کے شواہد ملے تھے۔'

شیئر: