Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کا پھیلاؤ، برطانیہ میں ٹیسٹ اینڈ ٹریس سسٹم کا آغاز

یورپ میں برطانیہ کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے (فوٹو: روئٹرز)
عالمی وبا کورونا وائرس سے دنیا میں بدترین متاثرہ ممالک میں سے ایک برطانیہ نے اس وائرس کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک میں 'ٹیسٹ اینڈ ٹریس' سسٹم کا آغاز کر دیا ہے۔
جمعرات کو برطانیہ کے سیکرٹری صحت میٹ ہینکوک نے کہا ہے کہ نئے قواعد کی پاسداری کرنا شہریوں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس سسٹم کے ذریعے ان لوگوں کو ٹریک کیا جائے گا جنہیں کورونا کی وبا سے خطرہ لاحق ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سیکرٹری صحت نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ یہ ہر شہری کے لیے بہت اہم ہے اگر اس میں کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہوں تو وہ خود کو فوری طور میں گھر پر الگ تھلگ کر لے، اپنا ٹیسٹ کروائے اور گھر سے باہر نہ نکلے۔
اس سسٹم کے تحت برطانیہ میں 25 ہزار کھوجیوں (ٹریسرز) کی ایک ٹیم ٹیسٹ کرنے والے 20 ہزار افراد اور سات ہزار معالجین کے ساتھ مل کر کورونا ٹسیٹ مثبت آنے والے افراد کو میسیجز، فون کالز اور ای میلز کرے گی۔
یہ ٹیم ان افراد سے پوچھے گی کہ وہ کس کس کے ساتھ قریبی رابطے میں رہے ہیں۔ سسٹم کے تحت علامات ظاہر نہ ہونے کی صورت میں بھی ہر اس شخص کو 14 دن کے لیے الگ تھلگ رہنا پڑے گا جسے انفیکشن کا خطرہ ہو۔
سیکرٹری صحت کے مطابق کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے پر ڈاکٹر متعلقہ فرد سے ان لوگوں کے بارے میں معلومات لیں گے جن سے وہ قریبی رابطے میں رہا ہو۔
اس سسٹم کے تحت حکومت کا مقصد ابتدائی طور پر ایک دن میں 10 ہزار افراد کے قریبی رابطوں کا سراغ لگانا ہے۔
اس سسٹم کا تمام تر انحصار شہریوں کے قواعد کی پیروی کرنے پر ہے۔ مذکورہ قواعد کی پیروی نہ کرنے والے شہریوں کے لیے جرمانہ یا کوئی دوسری سزا مقرر نہیں کی گئی۔
میٹ ہینکوک نے کہا ہے کہ 'ٹیسٹ اینڈ ٹریس' سسٹم کی پیروی کرنا ہر کسی کے مفاد میں ہے۔

بورس جانسن کا کہنا ہے کہ یہ سسٹم لوگوں کی زندگیاں بدل دے گا (فوٹو: روئٹرز)

ابتدائی طور پر یہ منصوبہ بنایا گیا تھا کہ مذکورہ سسٹم نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کے ذریعے تیار کردہ ایک سمارٹ فون ٹریسنگ ایپ کے ساتھ کام کرے گا لیکن اس ایپ کی جانچ تاحال جاری ہے۔
برطانیہ یورپ میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔ امریکہ کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق برطانیہ میں اب تک 37 ہزار 542 افراد اس وبا کی وجہ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
برطانیہ میں کورونا کے مریضوں کی کل تعداد دو لاکھ 68 ہزار 619 ہوگئی ہے۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ اینڈ ٹریس سسٹم لوگوں کی زندگیاں بدل دے گا۔
ان کے مطابق اس کا مقصد ملک میں لاک ڈاؤن ختم کر کے چھوٹے پیمانے پر زیادہ مؤثر اقدامات کرنا ہے۔

دنیا میں کورونا متاثرین کتنے؟

جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 57 لاکھ 16 ہزار 271 ہوگئی ہے جبکہ اس وبا کی وجہ سے اب تک تین لاکھ 56 ہزار 124 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

دنیا میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 57 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے (فوٹو: اے پی)

کووڈ 19 کی وجہ سے صرف امریکہ میں ایک لاکھ 442 افراد جان سے جا چکے ہیں۔ اموات کی تعداد کے لحاط سے برطانیہ امریکہ کے بعد دنیا کا سب سے بری طرح متاثر ہونے والا ملک ہے جس کے بعد اٹلی، فرانس، سپین اور برازیل کا نمبر آتا ہے۔
اس وقت دنیا میں کورونا کے سب سے زیادہ مریض بھی امریکہ میں ہیں جن کی تعداد لگ بھگ 17 لاکھ ہوگئی ہے جبکہ امریکہ کے بعد برازیل اور روس کا نمبر آتا ہے جہاں مریضوں کی تعداد بالترتیب چار لاکھ 11 ہزار اور تین لاکھ 79 ہزار سے زائد ہے۔

شیئر: