Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

1 لاکھ پاکستانی آنا چاہتے ہیں: وزیر ہوا بازی

پاکستان کے وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ بیرون ملک موجود ایک لاکھ پاکستانی اب بھی وطن واپس آنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس معاملے پر صوبوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور اتفاق رائے سے پاکستانیوں کو بھی واپس لایا جائے گا۔
جمعرات کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے غلام سرور خان نے پی آئی اے کے طیارہ حادثے کے حوالے سے بتایا کہ ہلاک ہونے والے 99 میں سے 97 افراد کی شناخت ہو چکی ہے، رپورٹ آنے تک اس پر کسی کو بھی رائے دینے سے گریز کرنا چاہیے۔ 
وفاقی وزیر برائے ہوا بازی نے حادثے کی تحقیقات کے حوالے سے بتایا کہ وائس اور ڈیٹا باکسز مل گئے ہیں جو کہ فرانسیسی ٹیم کے پاس ہیں۔ 'امید یہی ہے کہ اسی ہفتے ہی ان میں موجود معلومات کے حوالے سے ابتدائی رپورٹ آ جائے گی۔'
غلام سرور خان نے یہ بھی بتایا کہ 22 جون کو تحقیقات کی ابتدائی رپورٹ پبلک کر دی جائے گی جبکہ مکمل رپورٹ آنے میں چار سے چھ ماہ لگ سکتے ہیں۔ 'ہماری کوشش یہی ہے کہ رپورٹ شفاف، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ ہو۔'

وفاقی وزیر نے بتایا کہ انکوائری بورڈ کے ارکان نے فرانسیسی ٹیم کے ساتھ مل کر کام کیا (فوٹو: روئٹرز)

انہوں نے مزید بتایا کہ 'حادثے کے روز ہی انکوائری کے لیے بورڈ بنا دیا گیا تھا جس کے ارکان نے جائے حادثہ کے دورے بھی کیے اور فرانس سے آنے والی ٹیم کے ساتھ بھی مل کر کام کیا۔'
ان کے بقول 'پرواز کے عملے کے آٹھوں افراد کا تعلق لاہور سے تھا، جن کے ورثا سے ملاقات کی ہے، ان میں سے سات کی لاشیں مل چکی ہیں اور ان کی تدفین بھی ہو چکی ہے، صرف ایک باڈی آنا باقی ہے۔'
ایک سوال کے جواب میں غلام سرور خان نے کہا کہ 'نہ ہی ابھی تک ذمہ داروں کا تعین ہوا ہے اور نہ ہی کسی نے مجھ سے استعفیٰ مانگا ہے، رپورٹ آنے کے بعد ضروری کارروائی ہو گی۔'
ان کا کہنا تھا کہ ’میں وزیر ہوا بازی ہوں لیکن فضائی معاملات کا ماہر نہیں، قبل از وقت کوئی بات نہیں کر سکتا۔'

غلام سرور خان نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں کے ورثا کو دس، دس لاکھ روپے دیے جا چکے ہیں (فوٹو: اردو نیوز)

غلام سرور خان نے بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ ہلاک ہونے والوں کے ورثا کو دس، دس لاکھ روپے دیے جا چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہلاک ہونے والی گھریلو ملازمہ کو بھی دس لاکھ جبکہ دو زخمی ملازماؤں کو پانچ پانچ لاکھ روپے دیے گئے ہیں۔ جن لوگوں کے گھروں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا، ان کے نقصان کی بھی تلافی کی جائے گی۔
وفاقی وزیر نے ماضی قریب میں ہونے والے فضائی حادثات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔ 'چترال اور گلگت میں ہونے والے حادثات کے علاوہ اسلام آباد میں ایئربلیو اور بھوجا ائیر کے حادثات کی بھی انکوائری ہو گی۔'

شیئر: