Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چینی 70 روپے فی کلو فروخت کرنے کا حکم

عدالت کا کہنا تھا کہ کمیشن نے عام آدمی کو ریلیف نہیں دیا (فوٹو: سوشل میڈیا)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر حکومت کو دس دن تک کارروائی سے روکتے ہوئے عام آدمی کو چینی 70 روپے فی کلو فروخت کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔
جمعرات کو شوگر کمیشن کے خلاف چینی ملز مالکان کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس اطہر من اللہ نے ملز مالکان کو ہدایت کی کہ وہ عام آدمی تک سستی چینی کی فراہمی یقینی بنائیں جس پر ملز مالکان نے عدالت کو بتایا کہ شوگر انڈسٹری اپنی پیداوار کا صرف 30 فیصد عام آدمی کو فروخت کرتی ہے اور باقی دیگر انڈسٹریز کو فروخت کی جاتی ہے۔

 

سماعت کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے شوگر ملز مالکان کو ہدایت کی وہ ذمہ داری لیں تاکہ عام آدمی کو چینی 70 روپے کلو ملے۔
انہوں نے ریمارکس دئے کہ انکوائری کمیشن عام آدمی کے لیے بنا تھا جس سوال کا جواب نہیں دیا گیا چینی ایک مزدور کی ضرورت ہے اور وہ (حکومت) کوکا کولا پر سبسڈی دے رہے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ عدالت عمومی طور پر ایگزیکٹو کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتی۔
عدالت نے سماعت دس دن تک ملتوی کرتے ہوئے حکومت کو اگلی سماعت کے لیے نوٹس جاری کر دیا۔
خیال رہے کہ شوگر ملز ایسوسی ایشن نے چینی انکوائری کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔

عدالت نے حکومت کو اگلی سماعت کے لیے نوٹس جاری کر دیا ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)

شوگر ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے سینیئر ایڈووکیٹ سلمان اکرم راجا کے توسط سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے جس میں وفاقی حکومت، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر، سیکرٹری داخلہ، چینی کمیشن اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سربراہ سمیت دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔
شوگر ملز ایسوسی ایشن کا موقف ہے کہ چینی انکوائری کمیشن نے چینی کی قیمتوں میں اضافے اور بحران کی تحقیقات کے دوران قانونی تقاضے پورے نہیں کیے۔
اپنی درخواست میں شوگر ملز ایسوسی ایشن نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ 21 مئی کو جاری کی گئی شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ کو کالعدم قرار دیا جائے اور 7 جون کو وزیراعظم کی جانب سے  کارروائی کا حکم  بھی معطل کیا جائے۔

شوگر ایسوسی ایشن کے مطابق کمیشن نے قانونی تقاضے پورے نہیں کیے (فوٹو: اے ایف پی)

شوگر ملز ایسوسی ایشن کی درخواست، جس میں تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کی جے ڈی ڈبلیو شوگرز ملز بھی شامل ہے،  میں سرکاری اداروں کو شوگر ملز کے خلاف کارروائی سے روکنے کا حکم جاری کرنے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں حکومت چینی بحران پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی رپورٹ کا فارنزک کرنے والے کمیشن کی حتمی رپورٹ منظر عام پر لے آئی تھی۔

شیئر: